بھٹکل کی خاتون کے اکاونٹ میں کیسے جمع ہوئے ایک کروڑ روپئے ؟ شموگہ پولس بھٹکل پہنچ کر خاتون کو لے گئی اپنے ساتھ؛ کیا ہے معاملہ ؟

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 24th October 2021, 12:21 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل:23؍ اکتوبر(ایس اؤ نیوز)  دہشت گردی  کے الزام میں  2015 سے بینگلور جیل میں بند  بھٹکل جالی کے قریب  شیڈکُولی ہونڈا کے مکین  صدام حُسین کی اہلیہ کو شموگہ پولس اپنی  حراست میں لیتےہوئے  اپنے ساتھ شموگہ لے گئی ہے اور اس بات کا پتہ لگانے کی  کوشش کررہی ہے کہ اُس کے بینک اکاونٹ میں  ایک کروڑ روپئے کیسے جمع ہوئی اور کس نے جمع کرائی۔

ذرائع کی مانیں تو  شیموگہ کے شرتھ  نامی ایک  صنعت کار کوقریب 15روز قبل  ہیبٹو منجو کے نام سے  آن لائن کال موصول ہوا تھا  جس میں شرتھ  کو دھمکی دیتےہوئے کہا گیا تھا کہ وہ بتائے گئے بینک اکاونٹ میں رقم جمع کریں ورنہ اُسے جان سےماردیا جائے گا۔  آن لائن کال سے گھبرا کرشرتھ نے قریب ایک لاکھ روپئے متعلقہ بینک اکاؤنٹ میں جمع کرائے، ایک بار رقم جمع کرنے کے بعد شرتھ کو پھر دھمکیاں دی جانے لگی تو شرتھ نے  پولس تھانہ پہنچ کر معاملے کی شکایت درج کرادی۔ 

شموگہ پولس نے جب شرتھ کی شکایت پر جانچ شروع کی تو پتہ چلا کہ  شرپسندوں نے جس اکاؤنٹ میں رقم جمع کرنے کے لئے کہا تھا وہ اکاونٹ بھٹکل کی سائرہ  کا ہے اور سائرہ  دہشت گردی کے الزام میں جیل میں بند صدام کی بیوی ہے۔معاملے کی جانکاری ملتے ہی شموگہ پولس بھٹکل پہنچی اور سائرہ کو اپنی تحویل میں لےلیا۔ بتایا جارہا ہے کہ گذشتہ چھ سات دنوں سے سائرہ سے صرف پوچھ تاچھ کی جارہی ہے اور  اسے ابھی گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔اس بات کی بھی جانکاری ملی ہے کہ  سائرہ کو شموگہ کی سائبر اکنامکس نارکوٹیکس (سی ای این پولس) نے اپنی تحویل میں لیا ہے اور ان کے بینک اکاونٹ میں منتقل ہونے والی رقومات کے متعلق پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ بھٹکل شِڈکولی ہونڈا کے مکین  صدام حسین کو 2015 میں دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، وہ تب سے  بنگلورو کے پرپنا اگراہارا جیل میں بند ہے۔ پولس کو شبہ ہےکہ صنعت کار کو بنگلورو سے ہی آن لائن کال کی گئی ہے اس بنا پر پولس نے الگ الگ ٹیموں کو تشکیل دیتےہوئے مختلف زاویوں سے معاملے کی جانچ کررہی ہے۔ 

بھٹکل کے صدام کا جیل کے اندر ہی انڈر ورلڈ سے رابطہ ؟:  شریکولی ہونڈا کےمکین صدام حسین کے بارے میں شموگہ سی ای این پولس کو پتہ چلا ہے کہ  صدام    بنگلورو کے پرپن اگراہار جیل میں بند بدنام زمانہ انڈرورلڈ ڈان ہیبٹو منجو کے شاگرد ناگیندرا کے  رابطہ میں ہے۔ جبکہ  ہیبٹو منجوکے تعلق   سے بتایا جارہا ہے کہ  وہ  اپناگروہ تشکیل دینے کے بعد  راؤڈی شیٹر کورنگو کرشنا پر قاتلانہ حملہ کرکےجیل سےرہا ہونےکے بعد جعلی پاسپورٹ کے ذریعے بیرونی ملک  فرار ہوچکا ہے۔  پولس کا کہنا ہے کہ   منجو ، بیرونی ملک میں رہ کراپنے شاگردوں کےذریعے ہفتہ وصولی کا دھندہ جاری رکھا ہے۔ پولس کو شک ہے کہ انڈر ورلڈ ڈان منجو   بنگلورو اور  شیموگہ ہی نہیں کرناٹک کے ساحلی پٹی پر بھی اپنے اثرات جمانے کی کوشش میں لگا ہے۔ چند برس پہلے منگلورو کے مشہور صنعت کار دیانند پائی کی کار پر گولیوں سے کئے گئے حملہ میں ہیبٹو منجوکانام سننے میں آیا تھا۔ مگر آج کے دن منجو پر شیموگہ کے مختلف پولس تھانوں میں 11کرائم کیسس درج ہیں۔ بنگلورو میں ہیبٹو منجوبہت بدنام ہے۔تین قتل، تین اقدامقتل، 4ماردھاڑ، 2قتل کی دھمکی اور تین لوٹ مار کے کیسوں میں شریک بتایا گیا ہے، بنگلورو شہر میں اس کےخلاف 4معاملات درج ہیں۔ آج بھی ہیبٹو منجو اپنے چیلوں کو میدان میں چھوڑ کر خود روپوش ہے اور اس کی گرفتاری کےلئے انٹر پول سے اپیل کی گئی ہے۔ اسی کےچیلوں میں سے ایک ناگیندر فی الوقت بنگلورو کےپرپن اگراہارا جیل میں بند ہے، جہاں بھٹکل کا صدام حُسین بھی بند ہے۔  پولس کا کہنا ہے کہ ہفتہ وصولی کے دھندے کےلئے ہیبٹو منجو ناگیندر کو استعمال کرتاہے  اور اس گینگ میں اب  صدام بھی شامل ہوگیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ  صدام  کی  بیوی کے اکاؤنٹ میں ایک کروڑ سے زائد روپیہ جمع ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

صدام کی چاچی کیا کہتی ہے؟:صدام کی چاچی آسیمہ نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ صدام کی بیوی سائرہ کو بینک کے  معاملات کے متعلق زیادہ جانکاری نہیں ہے۔ اس کو لاکھ اور کروڑ روپیوں کی جانکاری ہونا ممکن ہی نہیں ہے۔ آسیمہ نے بتایا کہ وہ اور سائرہ  بھٹکل میں  شادی کے گھروں میں پکوان کاکام کرتےہوئے اپنی زندگی گزار رہے ہیں  سائرہ  جہاں بھی جاتی ہیں میں ان کے ساتھ  ہی رہتی ہوں، آسیمہ نے بتایا کہ  6-7دن پہلے شیموگہ کی پولس اچانک ان کے گھرآئی اور سائرہ کو اپنے ساتھ  لے گئی،تب سے لے کر اب تک سائرہ سے موبائیل پر بھی کوئی رابطہ نہیں ہورہاہے، آسیمہ نے بتایا کہ  شیموگہ پولس نے ان کا موبائیل نمبر بھی لیا  تھا، مگر پولس کی طرف سےکسی بھی طرح کی جانکاری نہیں دی گئی ہے۔غریب خاندان سے تعلق رکھنے والی  سائرہ کو   ایک بیٹا اور دو بیٹیاں ہیں۔ یاد رہے کہ صدام حُسین کو ڈاکٹر آفاق لنکا کے  ساتھ  دہشت گردی کے الزام  میں گرفتار کیا گیا تھا۔

سمجھا جارہا ہے کہ  ہیبٹو منجو کاچیلا ناگیندرا جیل سےہی ہیبٹو منجو کے نام پر ہفتہ وصولی کا کام کررہا ہے اور وہی  ہفتہ وصولی کی  رقم صدام کی بیوی کے اکاؤنٹ میں جمع کی گئی ہے۔ مانا جارہاہے کہ جیل سے ہی صدام اپنی بیوی کے اکاؤنٹ کو آپریٹ کررہا ہے اور شبہ ہے کہ گوگل پے  یا فون پے کے ذریعے سائرہ کے بینک اکاونٹ میں  رقم منتقل  کی گئی ہے۔ اب جبکہ سائرہ سے پولس کی پوچھ تاچھ جاری ہے، مکمل تفتیش کے بعد  ہی سچائی پر سے پردہ ہٹ  سکتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...