دہلی میں مقبرہ پر قبضہ کرنے پر سپریم کورٹ RWA پر گرم؛ پوچھا ؛ ایسا کرنے کی جرأت کیسے ہوئی؟

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 12th November 2024, 11:24 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی 12/نومبر (ایس او نیوز): سپریم کورٹ نے ڈیفنس کالونی رہائشی ویلفیئر ایسوسی ایشن (RWA) کو دہلی کی تاریخی لودی دور کے مقبرہ  پر غیر قانونی قبضہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سخت الفاظ میں RWA سے سوال کیا، "آپ کو دہلی میں لودی دور کی گمٹی پر قبضہ کرنے کی جرأت کیسے ہوئی؟" عدالت نے آثار قدیمہ کے سروے آف انڈیا (ASI) کو بھی اس غیر قانونی قبضے کو روکنے میں ناکامی پر سخت سرزنش کی۔

جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس احسان الدین امان اللہ پر مشتمل بینچ نے منگل کو اس کیس کی سماعت کی، جس میں پہلے ہی CBI کو تحقیقات کا حکم دیا گیا تھا کہ کس طرح یہ تاریخی مقام RWA کے قبضے میں آیا۔ جسٹس دھولیا نے RWA کی سرزنش کرتے ہوئے 700 سال قدیم اس مقبرے کی تاریخی اہمیت پر زور دیا اور کہا، ’’آپ یہاں کیسے داخل ہوئے؟‘‘

DCWA کے وکیل نے جب کہا کہ "ہم دہائیوں سے یہاں ہیں۔" تو جسٹس دھولیا مزید برہم ہوگئے اور پوچھا کہ "یہ کیسی دلیل ہے؟" جسٹس امان اللہ نے مزید کہا، "یہ ناقابل قبول ہے، اگر ضرورت پڑی تو ہم آپ کو عدالت میں ہی بے دخل کر دیں گے۔" DCWA کے وکیل نے کہا کہ "یہاں اینٹی سوشیل عناصر آ سکتے ہیں"، جس پر بینچ مزید برہم ہو گیا اور کہا، "آپ نوآبادیاتی حکمرانوں کی طرح بات کر رہے ہیں۔ جیسے 'اگر ہم بھارت نہ آتے تو کیا ہوتا'۔"

عدالت نے محکمہ آثار قدیمہ کو بھی اس بات پر سرزنش کی کہ انہوں نے DCWA کو اس مقبرے پر غیر قانونی قبضہ کرنے کی اجازت دی، جس میں انہوں نے جھوٹے سیلنگ، بجلی کے پنکھے اور فرنیچر نصب کر دیے ہیں۔ 

عدالت نے  ایک ماہر کو مقرر کرنے کا فیصلہ کیا جو اس مقبرے کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لے گا اور بحالی کے اقدامات تجویز کرے گا۔ عدالت نے ماہر کو حکم دیا کہ وہ 6 ہفتوں میں رپورٹ جمع کروائے، اور کیس کی اگلی سماعت کے لیے تاریخ 21 جنوری 2025 مقرر کر دی۔

عدالت نے سی بی آئی اور درخواست گزار راجیو سوری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس غیر قانونی قبضے کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

ایک نظر اس پر بھی

نائب صدر جگدیپ دھنکڑ نے مرکز کے رویے پر سوال اٹھایا، "کسانوں سے کیا گیا وعدہ کیوں نہیں پورا کیا گیا؟"

نائب صدر جگدیپ دھنکڑ نے کسانوں کے حوالے سے مرکزی حکومت کے رویے پر سوال اٹھایا ہے۔ منگل کو انہوں نے وزیر زراعت سے سوال کیا کہ کسانوں سے کیے گئے تحریری وعدے کیوں پورے نہیں کیے گئے۔ نائب صدر کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ وزیر زراعت سے کہتے ہیں، "ہر لمحہ بھاری ...

ہر بار کی طرح ہندوستان کا کسان مشکلات کا حل بناتا ہے، مگر پی ایم مودی انہیں غنڈہ کہتے ہیں: کانگریس کا الزام

کانگریس نے ایک بار پھر وزیر اعظم مودی اور مرکزی حکومت کو متعدد مسائل پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے ایک پریس بریفنگ کے دوران ہندوستانی کسانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر مشکل وقت میں ملک کے لیے آسانیاں فراہم کرتے ہیں، مگر وزیر اعظم مودی ان ...

راکیش ٹکیت کی قیادت میں 4 دسمبر کو نوئیڈا میں کسانوں کی مہاپنچایت، یوپی اور دیگر ریاستوں سے کسانوں کی شرکت کی توقع

اتر پردیش کے نوئیڈا میں ہزاروں کسان حکومت کی جانب سے لی گئی زمینوں کے مناسب معاوضے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں۔ اس احتجاج کے دوران سنیوکت کسان مورچہ کے بعض رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد ہنگامہ بڑھنے کے آثار ہیں۔ اس حوالے سے بھارتیہ کسان یونین ٹکیت (بی کے یو) نے 4 دسمبر کو ...

مہاراشٹر اسمبلی انتخاب: کانگریس وفد نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کر کے ووٹنگ فیصد پر وضاحت مانگی

کانگریس کے ایک نمائندہ وفد نے 3 دسمبر کو الیکشن کمیشن سے ملاقات کر کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ اس ملاقات میں کانگریس کے رہنماؤں نے ووٹنگ کے فیصد سمیت 4 اہم نکات پر الیکشن کمیشن سے وضاحت کی درخواست کی۔ وفد میں شامل کانگریس کے سینئر لیڈر ...

جی ایس ٹی چوری: گجرات میں 4 سال کے دوران 12803 مقدمات درج، 101 گرفتار، نرملا سیتارمن کا بیان

گجرات میں گزشتہ چار مالی سالوں کے دوران مرکزی ٹیکس افسران نے جی ایس ٹی چوری کے 12803 مقدمات درج کیے اور 101 افراد کو گرفتار کیا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے منگل کے روز راجیہ سبھا میں اس بات کی اطلاع دی۔

پلیس آف ورشپ ایکٹ لاگو ہونے کے باوجود مسجدوں کے سروے کیوں ؟ کیا سروے کرانے کی لسٹ میں شامل ہیں 900 مساجد ؟

بھلے ہی 1991 کے پلیس آف ورشپ ایکٹ ملک میں لاگو ہو،  جو یہ واضح کرتا ہے کہ 15 اگست 1947 سے پہلے کے مذہبی مقامات کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، لیکن  80 کی دہائی میں رام مندر تحریک کے دوران جو  نعرہ گونجا تھا: "ایودھیا صرف جھانکی ہے، کاشی-متھرا باقی ہے" ،  اس نعرے  کی بازگشت حالیہ ...