بنگلورو 6/جون (ایس او نیوز) کنڑا سرکاری اسکولوں میں بچوں کے داخلے میں کمی اور نجی انگلش میڈیم اسکولوں میں طلبہ کی بڑھتی ہوئی تعدادکو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے جاری تعلیمی سال سے سرکاری کنڑا پرائمری اسکولوں میں ہی انگلش میڈیم کی کلاسس شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔اس کا مثبت اور منفی اثر ایک ساتھ دیکھنے میں آیا ہے۔
جون سے تعلیمی سال کا آغاز ہوتے ہی کنڑا اسکولوں کے انگلش میڈیم میں بچوں کے داخلے کے لئے والدین کاہجوم امڈ پڑا ہے اور تقریباً تمام اسکولوں میں ہاؤس فل ہوگیا ہے۔ اس کے علاوہ مزید سیٹوں کی گنجائش نکالنے کا پرزور مطالبہ کیا جارہا ہے۔ دوسری طرف کنڑا میڈیم سیکشن کے لئے کوئی پوچھنے والا ہے اور کئی مقامات پرکنڑا میڈیم کلاسس کو بند کردینے کی نوبت آگئی ہے۔
کنڑا حامی تنظیموں اور شخصیات نے اس خطرے کو بھانپتے ہوئے شروع سے ہی ریاستی سرکار کے اس اقدام کی سخت مخالفت کی تھی۔ مگر حکومت نے تما م مخالفتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ریاست کے 947اسکولوں میں کنڑا میڈیم کو بحال رکھتے ہوئے اضافی طور پر پہلی جماعت سے انگلش میڈیم کی شروعات کردی تھی۔ محکمہ تعلیمات کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق کنڑا اور انگلش میڈیم میں سے کسی بھی میڈیم میں داخلہ کرنے کی والدین کو رعایت حاصل تھی لیکن اکثر مقامات پر والدین نے بڑھ چڑھ کر انگلش میڈیم کوہی منتخب کیا ہے۔اور تقریباً 75 فیصد اسکولوں میں کنڑا میڈیم سیکشن میں ایک طالب علم نے بھی داخلہ نہیں لیا ہے۔10 فیصد اسکولوں میں صرف ایک ایک طالب علم موجود ہے۔
خیال رہے کہ امسال شروع کی گئی انگلش میڈیم کی پہلی جماعت کے لئے ہر کلاس میں صرف 30طلبہ کو داخلہ دینے کی گنجائش ہے۔ بقیہ طلبہ کو کنڑا میڈیم میں داخل کیاجانا ہوتا ہے۔ اس طرح جہاں انگلش میڈیم میں طلبہ کا داخلہ 30کی حد پارکرچکا ہے صرف وہاں پر کچھ طلبہ کنڑا میڈیم میں شامل کیے گئے ہیں۔ جیسے میسور ضلع کے 46کنڑا میڈیم اسکولوں میں سے 29اسکولوں میں کنڑامیڈیم کاایک بھی طالب علم موجود نہیں ہے۔جنوبی کینرا کے 43کنڑا سرکاری اسکولوں میں جملہ 1474طلبہ کے والدین نے انگلش میڈیم میں اور صرف 176والدین نے کنڑا میڈیم میں داخلے کے لئے درخواستیں دی ہیں۔ خاص بات یہ بھی سامنے آئی ہے کہ کنڑامیڈیم اسکولوں میں انگلش میڈیم کا آغاز کرنے کی مخالفت کرنے والوں میں سابق وزیراعلیٰ سدارامیا بھی پیش پیش تھے۔ انہوں نے موجودہ وزیر اعلیٰ کمارا سوامی کے ساتھ خصوصی ملاقات کرکے اس فیصلے کو بدلنے کی بھی سفارش کی تھی۔ اب پتہ چلا ہے کہ سدارامیا کے اپنے گاؤں کے اسکول میں پہلی جماعت میں داخلے کے لئے انگلش میڈیم کا کوٹہ پورا ہوگیا ہے اور کنڑا میڈیم میں ایک بھی داخلہ نہیں ہوا ہے۔
پتہ چلا ہے کہ والدین کی جانب سے انگلش میڈیم کلاسس میں تعداد بڑھانے کا جو مطالبہ ہورہا ہے اس پرمحکمہ تعلیمات کے اعلیٰ افسران کی طرف سے وزارت تعلیم کا قلمدان اپنے پاس رکھنے والے وزیراعلیٰ کمارا سوامی سے مل کر انہیں یادداشت پیش کرنے اور طلبہ کی تعداد بڑھانے کی درخواست کرنے پر غورکیا جارہاہے۔ اگر یہ مطالبہ زور پکڑتا ہے تو اس صورت میں حکومت کی طرف سے انگلش میڈیم کلاسس میں طلبہ کی تعداد بڑھانے کے امکانات بھی موجود ہیں۔
خبر یہ بھی ہے کہ حکومت کی طرف سے سرکاری اسکولوں میں انگلش میڈیم جاری کیے جانے کے بارے میں بہت سارے دیہاتوں میں وہاں کے مقامی افراد نے منادی اور اشتہاری بینرس کے ذریعے عوام کو باخبر کرنے کی مہم چلائی ہے۔کئی والدین نے انگلش میڈیم میں اپنے بچوں کے داخلے کے لئے ایم ایل اے اور دیگر عوامی منتخب نمائندوں کے سفارشی خطوط کا بھی سہار الیا ہے۔