کشمیر میں پوسٹ پیڈ موبائل کی چھوٹ دینے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد ایس ایم ایس سروس بند
سرینگر،15/اکتوبر(آئی این ایس انڈیا) وادی کشمیر میں پوسٹ پیڈ موبائل سروس بحال ہونے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد احتیاط کے طور پر ایس ایم ایس سروس بند کر دی گئی۔حکام نے منگل کو یہ معلومات دی۔کشمیر میں پیر کو 72 دنوں کے بعد پوسٹ پیڈ موبائل سروس بحال کر دی گئی تھی جبکہ انٹرنیٹ اب بھی بند ہیں۔حکام نے بتایا کہ شام 5 بجے ایس ایم ایس سروس بند کر دی گئی۔40 لاکھ صارفین کی پوسٹ پیڈ موبائل سروس شروع ہونے کی خوشی زیادہ دیر تک ٹک نہیں سکی کیونکہ پابندی کی مدت میں موبائل کا بل جمع نہ ہونے کے سبب ہزاروں صارفین کی خدمت سے محروم رہنا پڑا۔ پیر دیر شام تک اور منگل کی صبح سے ہی ٹیلی کام کمپنیوں کے باہر پوسٹ پیڈ موبائل کا بل جمع کرنے والوں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔انٹرنیٹ سروس بندہونے کی وجہ سے صارفین نے بل جمع کرانے کی آن لائن سہولت دستیاب نہ ہونے کی شکایت کی۔غور طلب ہے کہ وادی میں لینڈ لائن سروس بحال ہونے کے باوجود انٹرنیٹ سروس پر اب بھی پابندی ہے۔پیر کی رات 8 بجے شوپیاں ضلع میں دو دہشت گردوں نے راجستھان کے ایک ٹرک ڈرائیور کو گولی مار کر قتل کر دیا اور ایک باغ کے مالک پر حملہ کیا۔پولیس نے بتایا کہ متوفی کا نام شریف خان ہے۔ حملہ آور دہشت گردوں میں ایک پاکستانی شہری شامل ہے۔دہشت گردوں کا یہ حملہ شیرمل گاؤں میں کیا گیاکیونکہ وادی میں پھلوں کے نقل و حمل میں اضافہ دیکھا گیا ہے حکام نے بتایا کہ 25 لاکھ سے زیادہ پری پیڈ موبائل فون اور وہاٹس اپ سمیت دیگر انٹرنیٹ خدمات فی الحال بندرہیں گی۔گورنر ستیہ پال ملک نے پیر کو کہا تھا کہ انٹرنیٹ خدمات جلد ہی بحال کی جائیں گی لیکن سیکورٹی حکام کے مطابق اس میں دو ماہ کا وقت لگ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پری پیڈ خدمات پر فیصلہ اگلے ماہ لیا جا سکتا ہے۔کشمیر میں 5 اگست کو موبائل خدمات پر پابندی لگا دی گئی تھی جب مرکزی حکومت نے ریاست کے خصوصی درجہ کوختم کرکے اسے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا تھا۔جموں میں پابندی کے کچھ دنوں بعد ہی مواصلات خدمات بحال کر دی گئی تھیں اور اگست کے وسط میں موبائل انٹرنیٹ خدمات بھی شروع کر دی گئی تھیں لیکن اس کا غلط استعمال ہونے کی وجہ سے 18 اگست کو انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی تھی۔