ہوناورمیں بیرونی ممالک بھیجنے کے نام پر دھوکہ ؛پرنسپال کے خلاف طلبہ اور والدین کا احتجاجی مظاہرہ؛ طلبا کو دہلی ہوٹل میں چھوڑ کر پرنسپال فرار
ہوناور 21/مئی (ایس او نیوز) ہوناور تعلقہ کے کاسرکوڈ میں واقع کلپترو کالج آف منیجمنٹ کے پرنسپال کے خلاف طلبہ نے دھوکہ دہی کا الزام لگاتے ہوئے سخت غصہ اور اشتعال کا مظاہرہ کیا ہے۔
طلبہ اور ان کے والدین نے مذکورہ کالج کے سامنے جمع ہوکر کالج اور اس کے پرنسپال گنگادھر کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے شدید برہمی کا اظہار کیااور سنگین الزام لگایا کہ پچھلے دنوں کالج کی طرف سے بیرونی ممالک میں طلبہ کو روزگار فراہم کرنے کا یقین دلایا گیااورہانگ کانگ بھیجنے کی بات کہتے ہوئے 53طلبہ کو دہلی لے جایاگیا۔دہلی میں ’ہوٹل سَن انٹرنیشنل‘ میں قیام کرنے کے بعد پرنسپال طلبہ کو چھوڑ کر وہاں سے فرار ہوگیا۔ ہانگ کانگ میں روزگار کے سپنے اپنی آنکھوں سجائے ہوئے طلبہ اس صورتحال سے بے حدپریشان ہوگئے۔بے بس طلبہ نے بالآخر اپنے گھر والوں کو فون کرکے ہوٹل کا بِل اداکیا اور خود ہی واپسی اپنے شہر لوٹنے کا انتظام کیا۔
کلپترو منیجمنٹ کالج کے پرنسپال کہلانے والے گنگا دھر کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ تملناڈو کا رہنے والاہے اورایک باورچی کے طور پر صرف 6 برس قبل وہ ہوناور پہنچا تھا۔ گھر گھر جاکر وہ بریانی کا آرڈر لیا کرتاتھا۔ پھرمیٹھی میٹھی باتیں کرنے والے اس شخص نے اچانک کاسرگوڈ میں منیجمنٹ کالج قائم کیا تو عوام کو بہت حیرت ہوئی تھی۔اس کے علاوہ یہاں کے بازار میں مہنگی عیش و آرام کی چیزیں خریدنا اس کے معمولات میں شامل تھا۔اس کی اس شاہ خرچی کو دیکھتے ہوئے کئی لوگوں نے اس کی آمدنی کا راز جاننے کی کوشش کی تھی، مگر وہ کبھی بھی اپنا راز کسی کو نہیں بتاتاتھا۔
اب طلبہ کومنیجمنٹ کالج اور بیرونی ممالک میں روزگار کے خواب دکھاکر ان سے لاکھوں روپے لوٹنے کے بعد راہ فرار اختیار کرنے والے گنگا دھر کی وجہ سے طلبہ کو ایک طر ف مالی نقصان ہوا ہے تو دوسری طرف ان کا مستقبل بھی خطرے میں پڑگیا ہے کیونکہ طلبہ کے مارکس کارڈ اور ٹرانسفر سرٹفیکیٹس وغیرہ اس کی تحویل میں رہ گئے ہیں۔ جس سے ذہنی اذیت اور کوفت ہونا فطری بات ہے۔
احتجاجی طلبہ اور والدین کو پولیس نے یقین دلایا ہے کہ وہ ضروری کارروائی کرتے ہوئے ان کے تعلیمی دستاویزات گنگادھر کے قبضے سے انہیں واپس دلانے کے اقدامات کرے گی۔اس موقع پر ہوناور سرکل پولیس انسپکٹر چیلواراجو، کمٹہ سرکل پولیس انسپکٹر سنتوش شیٹی، ہوناور پی ایس آئی نیتو گوڈے کے علاوہ منکی اور ہوناور پولیس اسٹیشن کا دیگر عملہ بھی موجود تھا۔