ہوناور میں نیشنل ہائی وے تعمیر کرنےوالی آئی آر بی کمپنی کے خلاف عوام کا احتجاج؛ سروس روڈ تعمیر کرنے سمیت دیگر مطالبات؛ آئی آر بی کمپنی نے مانگی مہلت

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 6th January 2022, 6:31 PM | ساحلی خبریں |

ہوناور 6 جنوری (ایس او نیوز)  ہوناور تعلقہ کے ہلدی پور میں نیشنل ہائی وے  کے تعمیراتی کام  کے معاملے  کو لے کر گرام پنچایت صدر،  پنچایت کے دیگر اراکین سمیت سینکڑوں  مقامی لوگوں نے      ہائی وی تعمیر کرنے والی کمپنی آئی آربی کے خلاف  سخت احتجاج کیا اور  سروس روڈ تعمیر کرنے سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے   گرام پنچایت دفتر کے  سامنے  علامتی دھرنا دیا۔ اس موقع پر  احتجاجیوں نے آئی آر بی  کمپنی کے خلاف نعرے بازی کی اور  مطالبات  کو نہ ماننے کی صورت میں  دھرنا ختم نہ کرنے کا عندیہ دیا۔   احتجاج کے دوران آئی آر بی کمپنی کے آفسران کو جائے وقوع پر آنے کے لئے کہا گیا اور نہ آنے کی صورت میں نیشنل ہائی وے کو بلاک کرنے  کی دھمکی دی  گئی۔ 

 اطلاع ملتے ہی ہوناور تحصیلدار  ناگراج نائک ،  ہوناور پی ایس آئی  کے ساتھ جائےوقوع پر پہنچے اور احتجاجیوں سے بات چیت کی، احتجاجیوں نے   مطالبہ کیا کہ فوری طور پر آئی آر بی والوں کو  بلایا جائے  اور ہماری مانگ اُن کے سامنے رکھنے کا موقع دیا جائے۔  انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر  آئی آر بی والے یہاں نہیں آتے ہیں تو پھر ہم  ہائی وے کو بلاک کردیں گے۔ تحصیلدار نے فوراً آئی آر بی کمپنی کے آفسران کو جائے وقوع پر طلب کیا، جن کے پہنچتے ہی احتجاجیوں نے آئی آر بی کمپنی کے خلاف نعرے بازی شروع کی اور آفسران کو    اس بات پر آڑے ہاتھ لیا کہ وہ    ہائی وے کے تعلق سے عوام کے مطالبات پر کان نہیں دھر رہے ہیں۔

احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ  نیشنل ہائی وے  کے غیر معیاری کام کی وجہ سے آئے دن حادثات پیش آرہے ہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے  ہمارے کئی لوگ اس دنیا سے  کوچ کرگئے ہیں۔ ہلدی پور گرام پنچایت صدر  اجیت نائک نے بتایا کہ  دو ماہ قبل  ہم نے آئی آر بی کمپنی کو تحریری  طور پر  یادداشت پیش کی تھی جس میں ہم نے نیشنل ہائی وے  کے تعلق سے حادثات کو روکنے کی تدابیر  سمیت دیگر اُمور پر   بعض مطالبات رکھے تھے ، مگر ہماری پیش کردہ یادداشت کو سرد بستے میں ڈالا گیا ہے اور اُس پر کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے۔

اجیت نائک نے بتایا کہ  ہائی وے کے ساتھ سروس روڈ تعمیر کی جائے، 45 میٹر  کے ساتھ ہائی وے کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا تھا، اسی کو باقی رکھتے ہوئے کام کو آگے بڑھایا جائے، ہائی وے پر روشنی کا انتظام کیا جائے، انہوں نے بتایا کہ  رات میں گھپ اندھیرا ہونے کی وجہ سے  بہت سارے حادثات ہورہے ہیں، اس پر روک لگانے کے لئے فوری طور پر لائٹوں کا انتظام ہونا چاہئے۔ اسی طرح  سڑک کے دائیں بائیں دونوں طرف بس اسٹینڈ  تعمیر کی جائے ، اسکولی بچوں کو ہائی وے کو کراس کرنے کے لئے  فُٹ بریج تعمیر کی جائے، اسی طرح ہائی وے کے اطراف  ڈرینیج   کا بھی انتظام کیا جائے۔ اس موقع پر ہائی وے آفسران نے بتایا کہ   30 میٹر کا ہائی وے تعمیر کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے سروس روڈ تعمیر کرنا ممکن نہیں ہے،مگر احتجاجیوں نے اپنے مطالبات کو نہ ماننے کی صورت میں  مزید بڑا احتجاج کرنے کی بات کہی تو آفسران نے کہا کہ  اس کام کے لئے اُنہیں سرکار سے اجازت طلب کرنی ہوگی۔ جس کے لئے انہوں نے مہلت  طلب کی۔ احتجاجیوں نے  سرکار سے اجازت لینے کے لئے  آئی آر بی کمپنی کو مہلت دی ہے لیکن متنبہ بھی کرایا ہے کہ اگر  فوری طور پر  مطالبہ پر کاروائی نہیں ہوئی تو  مزید بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔  آئی آر بی والوں نے تحصیلدار کو  یقین دلایا کہ وہ   ہائی وے پر لائٹوں کا انتظام سمیت  دیگر مطالبات پر پیر سے ہی کام شروع کریں گے۔ اس یقین دھانی کے بعداحتجاج ختم کیا گیا۔

احتجاج میں  ہلدی پور گرام پنچایت کی نائب صدر پشپا نائک، اراکین ممتا شیٹھ، گُن مالا جین، چھایا گوڈا، کملا گوڈا، سیما، شاہرہ شیخ، نوین نائک، گریش گوڈا، شیاملا نائک، منجوناتھ نائک و دیگر کئی ذمہ داران بھی شریک تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی