ہوناور قومی شاہراہ پرگزرنےو الی بھاری وزنی لاریوں سے سڑک خستہ؛ میگنیز کی دھول اور ٹکڑوں سے ڈرائیوروں اور مسافروں کو خطرہ
بھٹکل:22؍جنوری (ایس او نیوز) حکومت عوام کو کئی ساری سہولیات مہیا کرتی رہتی ہے، مگر ان سہولیات سے استفادہ کرنے والوں سے زیادہ اس کاغلط استعمال کرنے والے ہی زیادہ ہوتے ہیں، اس کی زندہ مثال فورلین میں منتقل ہونے والی قومی شاہراہ 66 پر سے گزرنے والی بھاری اور وزنی لاریاں ہیں۔
قومی شاہراہ 66پر قوت سے زیادہ بھاری وزنی لاریاں گزررہی ہیں، ایسا بھی نہیں کہ یہ بات پولس محکمہ نہیں جانتا۔ میگنیز لوڈ لے کر گزرنےو الی بھاری وزنی لاریوں سے نہ صرف سڑک کی حالت خستہ ہورہی ہے بلکہ عوام کے لئے بھی ان لاریوں سے خطرہ درپیش ہے۔ اپنی قوت سے زیادہ مینگنیز کا لوڈ لے کر گزرنے والی ان لاریوں سے راستے پر گرنے والاپاوڈر بائک سواروں سمیت کاروں اور بس سواروں کے لئے بھی پریشانی کا باعث بنتا جارہاہے۔ یہ پاوڈر ڈرائیورو ں کے ساتھ ساتھ مسافروں کی آنکھوں کے لئے بھی نقصان دہ ہے، شاہراہ پر لاریوں سے مینگنیز کے ٹکڑے گرنا عام بات ہے۔
منگلورو بندرگاہ سے ہبلی ،باگلکوٹ ،گلبرگہ کے لئے روزانہ سینکڑوں لاریاں حد سے زیادہ لوڈ لے کر گذرتی رہتی ہیں۔ کہا جاتاہے کہ لاریوں کے مالکان ہر ماہ تھانہ والوں کو رقم دیتے ہیں۔ ان لاریوں سے راستے پر گرنے والے مینگنیز ٹکڑوں کی نشاندہی کی گئی ہے، مصری کی مانند سیاہ ٹکڑوں کا ڈھیر راستے کنارے دیکھا جاسکتاہے، اسی طرح قومی شاہراہ پر مینگنیز کے بڑے بڑے پتھر بھی نظر آئیں گے۔ عوام نے ایسی لاریوں کو نہ روکنے اور سرکاری محکمہ کی جانب سے انکھیں بند کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان اوور لوڈ اور اوور ویٹ لاریوں کو روکنا ضروری قرار دیا ہے، ورنہ فورلین کی شاہراہ عوام کے لئے رحمت کے بجائے زحمت کی وجہ بننے کی تنبیہ کی ہے۔