دھوکہ بازوں کی جائیداد قرق کرنے کیلئے تمل ناڈو کی مانند قانون بنایاجائے گا: ایم بی پاٹل
بنگلورو،16؍جون (ایس او نیوز)آئی ایم اے گروپ آف کمپنیز کے کروڑ ہا روپئے دھوکہ دہی معاملہ سے متعلق تحقیقات کرنے حکومت نے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔ علاوہ ازیں ان اداروں کے تمام جائیداد قرق کرتے ہوئے تحویل میں لینے کیلئے متعلقہ محکموں کا تعاون لیا جائے گا۔ یہ باتیں ریاستی وزیرداخلہ ایم بی پاٹل نے کہیں۔ بروز ہفتہ ودھان سودھا میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران ایم بی پاٹل نے کہا کہ کروڑوں روپئے گھوٹالہ کے ملزم جہاں کہیں بھی ہوان کو ڈھونڈ کر گرفتار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس معاملہ سے متعلق کل ایک اعلیٰ سطح کے افسروں کے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی ایم اے کے ڈائرکٹرز اوراہلکاروں کوحراست میں لے کر ایس آئی ٹی کے افسر پوچھ گچھ کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پڑوسی ریاست تمل ناڈو میں اس قسم کے دھوکہ باز ی کے واقعات پیش آنے پر متعلقہ افراد کی جائیداد قرق کرنے کااختیار وہاں کی پولیس کو دیا گیا ہے۔ اس طرح کا قانون ریاست میں بھی لانا زیر غور ہے۔ یہ ذمہ داری ریاستی چیف سکریٹری کودی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی مسائل محکمہ پولیس کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔ دھوکہ دہی،شکایت، ایف آئی آر درج کئے جانے کے بعد وہ معاملہ ہمارے پولیس محکمہ کے دائرہ کارمیں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی پونزی کمپنیاں مختلف محکموں کے ذریعہ اجازت حاصل کرکے کاروبار شروع کرتی ہیں۔ آئندہ اس قسم کا دھوکہ اور گھپلہ بازی نہ ہونے کیلئے اس قانون کے جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔