کالجس کی تعطیلات منسوخ، نصاب میں کوئی تبدیلی نہیں، آن لائن اور آف لائن کلاسس کا لائحہ عمل پیش 

Source: S.O. News Service | Published on 27th October 2020, 3:17 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،27؍اکتوبر(ایس او نیوز؍پی ٹی آئی ) دپٹی چیف منسٹر اور وزیر اعلیٰ تعلیم ڈاکٹر اشوتھ نارائن نے کالجس کے لیے آن لائن اور آف لائن کلاسس کا لائحہ عمل پیش کیا۔ 

واضح رہے کہ حکومت نے حال ہی میں 17 ؍ نومبر سے کالجوں کی دوبارہ کشادگی کا اعلان کیا تھا۔  اشوتھ نارائن نے کہا کہ طلباء کی تشویش کو ذہن میں رکھا گیا۔ ہر کسی کی اپنی ترجیح ہے۔ کورونا کی وجہ سے کئی لوگوں نے آن لائن کلاسس کا راستہ اختیار کیا جبکہ دیگر کئی کا خیال ہے کہ آن لائن کلاسس سے مناسب تعلیم نہیں ہوگی چنانچہ وہ آف لائن تعلیم کو ترجیح دیتے ہیں۔ ہم نے طلباء کو دونوں اختیارات دیئے ہیں۔ اس کے علاوہ پریکٹیکل کلاسس آن لائن کس طرح ہوسکتی ہیں؟ لہٰذا ہم نے پریکٹیکل کلاسس آف لائن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔ 

یو جی سی نے اصول بنا دیئے جبکہ مرکزی وزارت داخلہ نے بھی کالجوں کی دوبارہ کشادگی کی اجازت دے دی ہے۔ ہم پوری احتیاط کررہے ہیں۔ اس سوال پر کہ کیا والدین اپنے بچوں کے وائرس کے شکار ہونے کے تعلق سے فکر مند ہیں، انہوں نے کہا کہ والدین کو رضامندی کا مکتوب دینا ہوگا۔آف لائن کلاسس صرف رضا کارانہ بنیاد پر ہی ہوں گے۔ ہم کالج میں تمام احتیاطی اقدامات کو یقینی بنارہے ہیں۔ فیصلہ والدین کو کرنا ہے۔ اس سوال پر کہ اگر کالج میں کوئی پوزیٹیو کیس نکل آیا تو اس کی ذمہ داری کون لے گا؟ 

اشوتھ نارائن نے کہا کہ طلباء کیس بھی مقام پر متاثر ہوسکتے ہیں، ضروری نہیں کہ صرف کالج میں ہی ہوں۔ اداروں میں ہم تمام احتیاطی اقدامات کریں گے جن میں جسمانی دوری ، بخار کی جانچ، ماسک، سینی ٹائزرس ، طلباء کی محدود تعداد وغیرہ شامل ہیں۔ ساتھ ہی آن لائن کلاسس کو بھی مضبوط کیا جائے گا۔ اس سوال پر کہ کٹوتی نصاب میں ہوگی یا پھر تعطیلات میں؟ نارائن نے کہا کہ اب تک ہم تعطیلات میں ہی ہیں۔ ہم آن لائن اور آف لائن کلاسس کے لئے تعطیلات میں تخفیف کریں گے۔ کوئی تعطیلات نہیں ہوں گی۔ کلاسس جاری رہیں گی۔ کلینڈر کے حساب اور نصاب کے تخت کلاسس ہوں گی۔ امتحانات اور جماعتیں دونوں ہوں گے۔ تنقیح کا نظام ہمیشہ ہی سادہ بنایا جاسکتا ہے مگر پہلے انہیں مناسب انداز میں تعلیم حاصل کرنے دیں۔ 

یو جی سی نے امتحانات کے لئے تواریخ دی ہیں اور وسیع تر رہنما اصول بھی جاری کئے ہیں۔ ہم جماعت کے درمیان تل میل قائم کریں گے۔ اس سوال پر کہ لکچررس آن لائن اور آف لائن کلاسس سے حد سے زیادہ بوجھ محسوس کررہے ہیں اور کیا وہ آپ کے خیال کے حامی ہیں؟ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ لکچررس بے حد خوش ہیں کیوں کہ کئی مہینوں سے وہ کالج نہیں گئے۔ ان میں سے کئی آن لائن کلاسس لے رہے ہیں اور اب ب نفس نفیس کالجسس آنے تیار ہیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔