حجاب پر پابندی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی مذہب کی آزادی میں لباس کے انتخاب کی آزادی بھی شامل:امریکہ
واشنگٹن،13/فروری(ایس او نیوز/ایجنسی) دنیا بھر میں مذہبی آزادی پر نظر رکھنے اور رپورٹ کرنے والے امریکی حکومت کے ادارہ برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی(آئی آر ایف)نے کالج کیمپس میں مسلم طالبات کے حجاب پہننے کے مطالبہ کے بعد پیدا ہونے والے تنازعہ کے درمیان کرناٹک حکومت پر تنقید کی ہے۔
اس کا کہنا ہے کہ مذہب کی آزادی میں لباس کے انتخاب کی آزادی بھی شامل ہے۔آئی آر ایف کے سفیر راشد حسین نے کرناٹک تنازعہ کا ذکر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ کرناٹک کے حکام کو مذہبی لباس کی اجازت کا تعین نہیں کرنا چاہئے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسکولوں میں حجاب پر پابندی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔
راشد حسین نے کہا:مذہبی آزادی میں کسی کو بھی مذہبی پوشاک انتخاب کرنے کا اختیار شامل ہے۔ ہندوستانی ریاست کرناٹک میں مذہبی لباس پہننے کی اجازت کا تعین نہیں کرنا چاہئے۔ اسکولوں میں حجاب پر پابندی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کرتی ہے اور یہ خواتین اور لڑکیوں کو حاشیہ پر لانے کا کام کرتا ہے۔عالمی مذہبی آزادی کا ادارہ، جس کے حسین سفیر ہیں، امریکی دفتر برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے تحت آتا ہے اور اس کی طرف سے ماضی میں بھی ہندوستان کی مذہبی کشیدگی پر تبصرے کئے گئے ہیں۔
دریں اثناکرناٹک ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ وہ حجاب کی پابندیوں کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر پیر کو دوبارہ سماعت شروع کرے گا۔ ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز اپنے عبوری حکم میں کہا تھا کہ تعلیمی اداروں کے اندر کسی بھی مذہبی لباس چاہے وہ شال ہو یا حجاب، کی اجازت نہیں ہوگی۔