ہائی کورٹ نے سٹی میونسپالٹی ،ٹاون میونسپالٹی ، پٹن پنچایت کے صدور ونائب صدور عہدوں کی ریزرویشن کو کردیا رد، مگر پھر دی دس دن کی مہلت

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 19th November 2020, 9:17 PM | ریاستی خبریں |

بھٹکل:19؍ستمبر(ایس اؤ نیوز) ریاست کی تمام سٹی میونسپالٹی، ٹاون میونسپالٹی اور پٹن پنچایت کے صدور ونائب صدور کے متعلق ریاستی حکومت کی طرف سے 8اکتوبر کو جاری کردہ حکم نامے کو ہائی کورٹ نے رد کئے جانے کی اطلاع موصول ہوئی ہے، مگر بتایا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کی جانب سے رد کئے جانے کے بعد حکومت کے وکلا ء نے  ڈیویژنل بینچ سے دس دن کی مہلت طلب کی تو  ڈیویژنل بنچ نے اپنے ہی فیصلہ پر بھی اسٹے لگادیا ہے۔

میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے کےخلاف ہاسن، ارسیکیرہ، کوپل، شڈلگٹہ اور ہری ہر میونسپالٹی، چک بلاپور ضلع باگے پلی کی میونسپالٹی ، کورگ ضلع سوموار پیٹ کی پٹن پنچایت سمیت ریاست کے مختلف مقامات کے مقامی انتظامیہ کے منتخب نمائندوں نے صدورو نائب صدور کے عہدوں کو لے کر داخل کی گئی عرضیوں پر سماعت کرتےہوئے ہائی کورٹ کے جج آر دیوداس  کی پنچ نے جمعرات کو یہ حکم جاری کیا ہے۔

ریاستی ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ حکومت نے صدور ونائب صدور کے ریزرویشن کی نشاندہی کے موقع پر روٹیشن قانون پر عمل نہیں کیا، اسی لئے اگلے چارہفتوں میں روٹیشن کے مطابق ریزرویشن دے کر دوبارہ اعلامیہ جاری کرے۔

معاملہ کی حقیقت کیا ہے؟:عہدوں کی تقسیم میں روٹیشن پر عمل نہیں کئے جانے کا اعتراض جتاتے ہوئے داخل کی گئی عرضیوں کی سماعت کرتےہوئےہائی کورٹ نے 15اکتوبر کوسٹی  میونسپالٹی صدور و نائب صدور عہدوں کے ریزرویشن اعلامیہ اور 19اکتوبر کو میونسپالٹی اور پٹن پنچایت کے صدور و نائب صدور کی ریزرویشن اعلامیہ پر حکم امتناعی صادر کیاتھا۔ اس کے ساتھ ہی تین وکیلوں پر مشتمل ایک کمیٹی کی تشکیل کرتےہوئے کہاتھا کہ ریزرویشن کی تقسیم کی جانچ کرنےکے بعد رپورٹ سونپیں۔  

سنگل بنچ کی طرف سےصادر کئےگئےحکم امتناعی کے خلاف ریاستی حکومت نے 19اکتوبر کو رٹ داخل کی تھی۔ حکومت کی عرضی کو قبول کرتےہوئے ڈویژن  بنچ نے سنگل بنچ کے حکم امتناعی کو رد کیاتھا اور ریاست کے سبھی میونسپالٹی صدور و نائب صدور کے عہدوں کےانتخابات کو ہری جھنڈی دکھائی تھی ۔ اور یوں سنگل بنچ نے  22اکتوبر کو اپنا حکم امتناعی واپس لے کر 9نومبر سےپہلے صدور و نائب صدور کے عہدوں کا انتخابی عمل مکمل کرنے کا حکومت کو حکم دیاتھا۔ اب ہائی کورٹ نے حکومت کو آرڈر دیاہےکہ وہ اگلے چار ہفتوں میں ریزرویشن کے مطابق دوبارہ اعلامیہ جاری کریں۔

اس سلسلےمیں جب حکومت کی طرف سے وکلاء کی ٹیم نے ہائی کورٹ میں متعلقہ  حکم نامہ پر سوال اٹھاتے ہوئے عرضی داخل کر نے کے لئے مہلت کی درخواست کی تو    ہائی کورٹ کی ڈیویژنل  بنچ نے اس کو قبول کیا ہے اور  ریزرویشن اعلامیہ کو ردکئے جانے والے اپنے ہی حکم پر اگلے 10دنوں تک حکم امتناعی کا فیصلہ سنایا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...