جموں وکشمیرمیں دہشت گردانہ حملے کا خطرہ، ہائی الرٹ پرتینوں افواج
جموں،17اگست(ایس او نیوز؍ایجنسی) جموں وکشمیرمیں دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد وادی کا ماحول خراب کرنے کیلئے پاکستان کی دہشت گردانہ تنظیمیں حملے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔ اسے دیکھتے ہوئے سبھی ہندوستانی فوجیوں اورسکیورٹی اہلکاروں کو ہائی الرٹ پررکھا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دی ہے۔جموں وکشمیرکے چیف سکریٹری بی وی آرسبرامنیم نے کہا کہ جمعہ کی نمازکے بعد پوری ریاست میں صورتحال ٹھیک رہی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں اورچھوٹ میں اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیرمیں مرحلہ واراورمنظم اندازمیں پابندیوں میں نرمی دی جائے گی اورہفتہ کے اختتام تک کشمیرمیں زیادہ ترفون لائنیں بحال کردی جائیں گی اور اسکول اگلے ہفتے کھل جائیں گے۔سبرامنیم نے پریس کانفرنس میں کہا کہ وادی میں جمعہ کو ریاستی حکومت کے دفاترمیں عام طریقے سے کام کاج ہوا اورکئی دفاترمیں تو حاضری اچھی رہی۔ انہوں نے کہا کہ 5اگست کوجب پابندیاں لگائی گئیں، تب سے نہ کسی کی جان گئی اورنہ کوئی زخمی ہوا۔پانچ اگست کوجموں وکشمیرکے خصوصی ریاست کے درجے کومنسوخ کردیا گیا تھا اوراسے مرکزکے زیرانتظام دو خطوں میں تقسیم کردیا گیا تھا۔ سبرامنیم نے کہا جمعہ کی نمازکے بعد ملی رپورٹ کے مطابق پوری ریاست میں سب کچھ پرامن رہا۔ دہشت گردانہ تنظیموں، شدت پسند گروپوں اورپاکستان کے حالات بگاڑنے کی مسلسل کوشش کے باوجود ہم نے کسی کی بھی جان نہیں جانے دی۔