ہیمنت سورین نے جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کے طور پر دوبارہ حلف اٹھایا

Source: S.O. News Service | Published on 28th November 2024, 5:06 PM | ملکی خبریں |

رانچی، 28/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)ہیمنت سورین نے جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنی دوسری مدت کا آغاز کرتے ہوئے حلف اٹھایا۔ یہ تقریب رانچی کے تاریخی مورہابادی میدان میں منعقد ہوئی، جہاں گورنر سنتوش گنگوار نے انہیں عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔ اس تقریب میں کئی اہم سیاسی شخصیات نے شرکت کی، جن میں ان کے والد اور جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ شیبو سورین، کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے، راہل گاندھی، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، سماج وادی پارٹی کے رہنما اکھلیش یادو، عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال، اور آر جے ڈی کے تیجسوی یادو شامل تھے۔ یہ تقریب ریاست کی سیاست میں ایک نئے باب کی شروعات کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔

ہیمنت سورین کے والد شیبو سورین نے بھی اس موقع پر اپنے بیٹے کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔ اس کے بعد سورین جھارکھنڈ کے منصوبہ ساز دفاتر کی طرف روانہ ہوئے، جہاں ان کی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوگا۔ اس تقریب کے دوران جھارکھنڈ کے مختلف ثقافتی پروگراموں کا بھی اہتمام کیا گیا تھا، جن میں ریاست کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے مقامی فنکاروں نے اپنی فنون کا مظاہرہ کیا۔

حلف برداری سے قبل ہیمنت سورین نے سوشل میڈیا پر ایک جذباتی پیغام پوسٹ کیا جس میں انہوں نے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سماجی انصاف اور یکجہتی کے تئیں اپنے مضبوط عہد کا اعادہ کیا۔ سورین نے کہا کہ یہ دن صرف سیاسی جیت کا دن نہیں ہے بلکہ سماجی انصاف، ہم آہنگی اور جھارکھنڈ کی ترقی کے لیے ایک مسلسل جدوجہد کا دن ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جھارکھنڈ کی سرزمین نے ہمیشہ جدوجہد کو جنم دیا ہے اور ان کے لیے یہ ایک طاقتور وراثت ہے جس میں باری باری بڑے رہنماؤں کی قربانیاں شامل ہیں جیسے کہ برسا منڈا، سِدو کانہو اور شیخ بھکاری۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جھارکھنڈ کی عظمت اور یہاں کے لوگ کسی بھی پریشانی یا تقسیم سے نہیں جھک سکتے۔

خیال رہے کہ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے نتائج 23 نومبر کو سامنے آئے اور ہیمنت سورین کی قیادت میں انڈیا اتحاد کو 56 نشستیں حاصل ہوئیں، جس میں کانگریس اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کا تعاون شامل تھا۔ ہیمنت سورین کو اپنی قیادت میں دو تہائی اکثریت حاصل ہوئی، جس کے بعد انہوں نے چوتھی بار وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف لیا۔

ایک نظر اس پر بھی

نائب صدر جگدیپ دھنکڑ نے مرکز کے رویے پر سوال اٹھایا، "کسانوں سے کیا گیا وعدہ کیوں نہیں پورا کیا گیا؟"

نائب صدر جگدیپ دھنکڑ نے کسانوں کے حوالے سے مرکزی حکومت کے رویے پر سوال اٹھایا ہے۔ منگل کو انہوں نے وزیر زراعت سے سوال کیا کہ کسانوں سے کیے گئے تحریری وعدے کیوں پورے نہیں کیے گئے۔ نائب صدر کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ وزیر زراعت سے کہتے ہیں، "ہر لمحہ بھاری ...

ہر بار کی طرح ہندوستان کا کسان مشکلات کا حل بناتا ہے، مگر پی ایم مودی انہیں غنڈہ کہتے ہیں: کانگریس کا الزام

کانگریس نے ایک بار پھر وزیر اعظم مودی اور مرکزی حکومت کو متعدد مسائل پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے ایک پریس بریفنگ کے دوران ہندوستانی کسانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر مشکل وقت میں ملک کے لیے آسانیاں فراہم کرتے ہیں، مگر وزیر اعظم مودی ان ...

راکیش ٹکیت کی قیادت میں 4 دسمبر کو نوئیڈا میں کسانوں کی مہاپنچایت، یوپی اور دیگر ریاستوں سے کسانوں کی شرکت کی توقع

اتر پردیش کے نوئیڈا میں ہزاروں کسان حکومت کی جانب سے لی گئی زمینوں کے مناسب معاوضے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں۔ اس احتجاج کے دوران سنیوکت کسان مورچہ کے بعض رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد ہنگامہ بڑھنے کے آثار ہیں۔ اس حوالے سے بھارتیہ کسان یونین ٹکیت (بی کے یو) نے 4 دسمبر کو ...

مہاراشٹر اسمبلی انتخاب: کانگریس وفد نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کر کے ووٹنگ فیصد پر وضاحت مانگی

کانگریس کے ایک نمائندہ وفد نے 3 دسمبر کو الیکشن کمیشن سے ملاقات کر کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ اس ملاقات میں کانگریس کے رہنماؤں نے ووٹنگ کے فیصد سمیت 4 اہم نکات پر الیکشن کمیشن سے وضاحت کی درخواست کی۔ وفد میں شامل کانگریس کے سینئر لیڈر ...

جی ایس ٹی چوری: گجرات میں 4 سال کے دوران 12803 مقدمات درج، 101 گرفتار، نرملا سیتارمن کا بیان

گجرات میں گزشتہ چار مالی سالوں کے دوران مرکزی ٹیکس افسران نے جی ایس ٹی چوری کے 12803 مقدمات درج کیے اور 101 افراد کو گرفتار کیا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے منگل کے روز راجیہ سبھا میں اس بات کی اطلاع دی۔

پلیس آف ورشپ ایکٹ لاگو ہونے کے باوجود مسجدوں کے سروے کیوں ؟ کیا سروے کرانے کی لسٹ میں شامل ہیں 900 مساجد ؟

بھلے ہی 1991 کے پلیس آف ورشپ ایکٹ ملک میں لاگو ہو،  جو یہ واضح کرتا ہے کہ 15 اگست 1947 سے پہلے کے مذہبی مقامات کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، لیکن  80 کی دہائی میں رام مندر تحریک کے دوران جو  نعرہ گونجا تھا: "ایودھیا صرف جھانکی ہے، کاشی-متھرا باقی ہے" ،  اس نعرے  کی بازگشت حالیہ ...