اسلامی تجارت کے نام پر کروڑوں روپیوں کا مبینہ گھپلہ کرنے والی ہیرا گولڈ کی نوہیرا شیخ شیموگہ عدالت میں حاضر
شیموگہ :30؍جولائی (ایس اؤ نیوز) اسلامی تجارت کے نام پر ہندو بیرون ہند میں مبینہ طور پر ہزاروں سرمایہ داروں کو چونا لگانے والی ہیرا گولڈ کی نوہیرا شیخ کو شموگہ پولس نے اپنی تحویل میں لیتے ہوئے پیر کو شموگہ عدالت میں پیش کیا۔ ان پر ہیرا گولڈ کے نام سے خودساختہ تشکیل شدہ اسلامی تجارت کے نام پر سرمایہ داروں کو دھوکہ دینے کا الزام ہے۔ شموگہ سے جاری ہونے والے ایک اُردو روزنامہ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے ملک کے دیگر شہروں کی طرح شموگہ میں بھی 20 سے زائد لوگوں کو دھوکہ دیا ہے۔
نوہیرا شیخ کوشیموگہ پولس نے شہر کی سول معاملات کی عدالت میں پیر کو جج کے سامنے پیش کیا۔جہاں پولس نے ملزمہ نوہیرا شیخ سے زائد پوچھ تاچھ کے لئے 7دنوں تک پولس کسٹڈی میں دینے کی درخواست کی، مگر عدالت نے انہیں 5دنوں کی پولس تحویل میں بھیج دیا۔
بتایا گیا ہے کہ شیموگہ کے سی ای این پولس تھانےمیں ملزمہ کے خلاف 56/2019آئی پی سی دفعہ 406 ،420کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیاتھا۔ نوہیرا شیخ کے وکیل نے عدالت سے اپیل کی کہ نوہیرا شیخ بی پی کی مریض ہیں، ان کی عمر بھی 55سے زائد ہے اور ملک کے دیگر مقامات پر بھی ان پر مقدمات درج ہیں اس لئے دفعہ 420کے تحت مقدمہ درج نہ کریں بلکہ معاملے کو 406کے تحت سول کیس کے طورپر شمار کیا جائے ۔
خیال رہے کہ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی نوہیرا شیخ نے اپنے آپ کو عالمہ اور فاضلہ قرار دیتے ہوئے اسلامی تجارت کے نام پر سونے کا کاروبار شروع کرنے کا دعویٰ کیا تھا، انہوں نے اپنی کمپنی کو اسلام سے جوڑتے ہوئے کئی علماء و مفتیان کو بھی اپنے ماتحت لے کر اپنی کمپنی کے حق میں فتوے لینا شروع کردیا تھا جس کو دیکھتے ہوئے ہزاروں بھولے بھالے مسلمانوں نے ہیراگولڈ میں سرمایہ کاری شروع کردی تھی، لیکن جب لوگوں کو اس کی اصلیت تھوڑی بہت معلوم ہونے لگی اور بعض لوگوں نے سرمایہ کی رقم واپس کرنے کا مطالبہ کیا تو اُسے انڈیا چھوڑ کر دبئی فرار ہونا پڑا، پچھلے سال جب اُسے ہندوستان میں ہی محفوظ پناہ گاہ کی تلاش میں واپس آنا پڑا تو اُسے دہلی ائرپورٹ پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔ بتایا جارہا ہے کہ وہ تقریباً آٹھ ماہ سے آندھرا، تلنگانہ اور کرناٹک کی مختلف جیلوں میں رہی ہیں اور اس کے خلاف 40 ہزار افراد نے مختلف علاقوں میں شکایتیں درج کروائی ہیں۔
بتاتے چلیں کہ ہیرا گولڈ میں بھٹکل کے بھی سینکڑوں لوگوں نے سرمایہ کاری کی ہے اور لوگوں کو کروڑوں کا دھوکہ ہوا ہے، مگر اس تعلق سے بھٹکل کے کسی بھی شخص کی جانب سے کسی پولس تھانہ میں شکایت درج کرنے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔