بھٹکل سمیت ساحلی کرناٹکا میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری؛ سیاحتی مقام مرڈیشور کے ساحل پر تیرتی نظر آئی چھوٹی چھوٹی دکانیں؛ مینگلور میں کل جمعہ کو اسکولوں میں چھٹی

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 24th October 2019, 8:17 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل  24/اکتوبر(ایس او نیوز)   بحر عرب میں ہوا کا دباو کم ہونے کی وجہ سے اگلے چوبیس گھنٹوں میں  ساحلی کرناٹکا  میں سائیکلونک طوفان آنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے مگر بدھ کی شب سے لے کر جمعرات  کو بھٹکل سمیت پورےساحلی کرناٹکا میں طوفانی ہواوں کے ساتھ زور دار بارش جاری ہے۔ ایسے میں  بھٹکل تعلقہ کے مرڈیشور سمندر میں زبردست بھونچال آنے  اور سمندری لہروں میں اچانک تیزی آنے کی وجہ سے   سمندر کنارے واقع باکڑے اور چھوٹی چھوٹی دکانیں  ان لہروں میں تیرتی نظر آئی جس کے بعد مقامی لوگ   اپنی اپنی دکانوں کو   محفوظ مقام پر  لے جانے کی کوشش کرتے نظرآئے۔ مرڈیشور کے ساحل پر پانی  کافی اوپر آنے کی وجہ سے  ماہی گیروں کے لئے کشتیوں کو  لنگر انداز کرنا مشکل ہوگیا اور باکڑوں والی جگہوں تک پانی  چلے جانے سے  کشتیوں کو  دوسری بندرگاہوں کی طرف لے جانے پر مجبور ہونا پڑا۔

ویسے تو ریاست میں ستمبر کے آخر تک بارش اختتام کو پہنچ جاتی ہے، مگر   اس بار اکتوبر  ماہ کے آخر میں  دوبارہ   بارش شروع ہوجانے سے  عوام حیرت کا اظہار کررہے ہیں۔ بھٹکل سمیت ساحلی علاقوں اور ملناڈ کے ساتھ شمالی کرناٹک  میں بھی گذشتہ تین دنوں سے  زبردست بارش جاری ہے، مگر بدھ کی رات سے لے کر جمعرات پورا دن بھٹکل اور اطراف کے علاقوں میں طوفانی ہواوں کے ساتھ ہورہی بارش سے  عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے،  بارش کے دوران کئی راستے کئی گھنٹوں تک  پانی میں  ڈوبے رہے، وہیں سمندر میں  بھونچال آگیا ۔ بھٹکل  سمندر میں دوپہر کو زبردست طوفانی ہواوں سے  سماں یکلخت تبدیل ہوگیا، جبکہ کئی علاقوں میں درختوں کے گرنے سے نقصانات کی بھی خبریں موصول ہوئیں ہیں۔

تعلقہ کے کائیکنی  میں  دو گھروں پر درخت گرنے سے گھر منہدم ہوگیا، البتہ دو مکانوں میں موجود  پانچ بچوں سمیت سبھی 12 لوگ کرشماتی   طور پر  بچ گئے،  ان میں ایک گھر مادیوی لنگیا نائک اور دوسرا منجما منجوناتھ نائک کا بتایا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ  گھر نیچے گرنے کے دوران  گیس کے چولہا جل رہا تھا اور کھانا تیار ہورہا تھا جس کی وجہ  سے کچھ دیر کے لئے  خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی، مگر جلد ہی  فائر بریگیڈ کا عملہ موقع پر پہنچ گیا  اور خطرے پر قابو پالیا گیا۔

اُدھر بندر کے قریب بیلنی میں  ایک گھر کے باہر پارک کئے گئے   آٹو رکشہ پر  ناریل کا درخت گرنے سے رکشہ کو شدید نقصان پہنچا۔ رکشہ مالک کی شناخت ماون کوروے گرام پنچایت کے سابق صدر چندرو انپّا دیوڑیگا کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ اس تعلق سے بھٹکل مضافاتی پولس تھانہ میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔

مینگلور میں کل جمعہ کو اسکول اور پی یو کالج میں چھٹی کا اعلان:   پڑوسی  علاقوں کنداپور، اُڈپی اور مینگلور میں بھی آج موسلادھار بارش ہوئی ہے  جبکہ اگلے  48 گھنٹوں میں  تیز سے کافی تیز بارش ہونے  کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جس کو دیکھتے ہوئے  مینگلور میں کل جمعہ کو اسکولوں اور پی یو کالجوں میں چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...