شموگہ میں بارش کا سلسلہ جاری؛ ہوناور کے گیرسوپا ڈیم سے پھر چھوڑا گیا پانی؛ شراوتی بیلٹ کے عوام میں خوف وہراس ،بوڑھے بزرگوں کو محفوظ مقامات پر کیا گیا منتقل
بھٹکل 4/ستمبر (ایس او نیوز) پڑوسی ضلع شموگہ کے ہوس نگر اور تیرتھاہلّی میں آج بدھ کو بھی موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہا جس کی بنا پر ہوناور تعلقہ کے گیرسوپا ڈیم سے پانی کا اخراج کیا گیا ڈیم کے گیٹ کھولتے ہی شراوتی بیلٹ کے کئی ایک دیہاتوں کے اندر پانی چلا گیاہے۔ اطلاع کے مطابق کھیتوں اور باغات میں آٹھ سے دس فٹ پانی جمع ہوجانے سے عوام میں پھر ایک بار خوف کا ماحول چھا گیاہے اور رات کو مزید مسائل پیدا ہونے کے خدشات کو دیکھتے ہوئے بوڑھے اور بزرگ لوگوں کو احتیاطی طور پر محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا گیا ہے۔
شراوتی کونسل کےسکریٹری جناب مظفر یوسف صاحب نے ساحل آن لائن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پڑوسی ضلع شموگہ میں زوردار بارش ہونے کی وجہ سے لنگن مکی ڈیم سے پانی چھوڑا گیا تھا ، وہاں سے پانی گیر سوپا ڈیم میں جمع ہوتا ہے، چونکہ گیر سوپا ڈیم بھی مکمل طور پر بھر چکاہے، آج دوپہر کو ڈیم سے پانی کا اخراج کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ فی الحال پانی گھروں کے اندر نہیں پہنچا ہے، مگر رات میں کسی بھی وقت گھروں کے اندر پہنچنے کا خدشہ ہے۔ مزید بتایا کہ اس تعلق سے ہنگامی طور پر لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کرنے کے لئے سرکار کی جانب سے کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے البتہ فوری طور پر شراوتی کونسل کی جانب سے ایک بڑی کشتی کو تیار رکھا گیا ہے، جس کے ذریعے ایمرجنسی پیش آنے کی صورت میں لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فی الحال ندی کنارے واقع چار مکانوں سے لوگوں کو خالی کراتے ہوئے انہیں محفوظ مقام پر لے جایا گیا ہے۔ جن مکانات کے اندر پانی آنے کا خدشہ ہے اُن مکانات سے لوگوں نے اپنے گھروں میں موجود قیمتی ساز وسامان کو نکال کر محفوظ مقام پر پہنچادیا ہے اور لوگ حالات پر نظر رکھے ہوئے بالکل الرٹ ہیں۔ ان کے مطابق گیرسوپا، سڑلگی، سمسی، کُروا، ماگوڈ، جنگوڈ، کودرگی وغیرہ علاقوں میں پانی کمپاونڈ کے اندر تک پہنچ گیا ہے۔
بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر جناب ساجد مُلّا نے ساحل آن لائن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شموگہ میں تیز بارش ہونے کی بنا پر آج دوپہر قریب تین بجے گیرسوپا ڈیم سے 70,000 کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ اس بات کی پوری کوشش کی جارہی ہے کہ پانی مکانات کے اندر داخل نہ ہونے پائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود گیرسوپا میں موجود ہیں اور حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔