دو دنوں کے وقفے کے بعد بھٹکل میں پھر زبردست بارش؛ راستے تالاب میں تبدیل؛ درختوں کے گرنے سے مزید کئی مکانوں کو نقصان؛ 18 الیکٹرک کھمبے گرنے سے دو لاکھ کا نقصان
بھٹکل 10/اگست (ایس او نیوز) گذشتہ دو دنوں تک تھوڑی بہت راحت دینے کے بعد آج سنیچر کو پھر ایک بار بھٹکل میں زبردست بارش شروع ہوگئی جس سے نہ صرف عام زندگی درہم برہم ہوگئی بلکہ کئی راستے تالاب میں تبدیل ہوگئے۔ رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے کے ساتھ ساتھ ، پٹرول پمپ کے سامنے اور شمس الدین سرکل پر بھی کثیر مقدار میں پانی جمع ہوگیا، اسی طرح نشیبی علاقوں بالخصوص اولڈ بس اسٹائنڈ کے قریب، مین روڈ اور ماری کٹہ روڈ پر بھی نالے بھرجانے کی وجہ سے کافی وقت تک پانی سڑکوں پر سے گذرتا ہوا دیکھا گیا۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے آج بھی اسکولوں اور کالجوں میں پہلے ہی چھٹی کا اعلان کیا گیا تھا اس بنا پر تمام تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ انجمن نے مسلسل ہورہی بارش کو دیکھتے ہوئے اور عید الاضحیٰ کےایام قریب آنے کے مد نظر تین روز پہلے ہی اپنے تمام تعلیمی اداروں میں چھٹی کا اعلان کردیا تھا۔
آج صبح سے جاری طوفانی اور مسلسل بارش کے نتیجے میں تین جگہوں پر مکانوں پر درخت گرنے سے مکانوں کو نقصان ہونے کی اطلاع ملی۔ بھٹکل تعلقہ کے بیلکے دیہات میں ماستی سومیا موگیر، مُنڈلی میں سمپران ڈیسوزا اور ہیبلے ہیرتار میں سومی کوپّیا گونڈا کے مکان پر درخت گرنے سے مکانوں کی چھتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
آج ہوئی زبردست بارش سے تعلقہ کے مختلف علاقوں میں جملہ 18 الیکٹرک کھمبے گرنے کی بھی اطلاعات ملی ہیں۔ ہیسکام انجینر نے بتایا کہ نیرگیدے میں پانچ، آتیباراور آشیکان میں تین، تین، کنڈک اور فردوس نگر میں دو، دو، تینگار اور مڈل ہتلو میں ایک،ایک کھمبا گرا ہے۔ ہیسکام ذرائع کے مطابق جملہ 2.05 لاکھ مالیت کا نقصان ہوا ہے۔ مسلسل برستی بارش اور کھمبوں اور الیکٹرک وائروں پر درختوں کے گرنے سے بجلی کی انکھ مچولیاں بھی صبح سے شام تک جاری رہی۔
شام کے بعد بارش میں تھوڑی بہت کمی دیکھی جارہی ہے۔