بہار میں شدید گرمی سے 24 گھنٹے میں 66 ہلاک، اورنگ آبادمیں 30 جانیں گئیں
اورنگ آباد / گیا 17جون (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) بہار میں شدید گرمی اور لو کی وجہ سے ہفتہ کو 66 لوگوں کی موت ہو گئی۔ اورنگ آباد میں سب سے زیادہ 30، گیا میں 25 اور دارالحکومت پٹنہ میں تین لوگوں کی جان گئی۔ لو کے تھپیڑو ں سے بے حال مریض کے جسم میں جلن کی شکایت لے کر ہسپتال پہنچتے رہے ہیں۔ ہسپتالوں میں قریب 100 مریضوں کا علاج چل رہا ہے۔ حکومت نے ہسپتالوں کو ہائی الرٹ پر رکھا ہے۔ مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ لوگوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ جب تک گرمی سے راحت نہ ملے، باہر جانے سے گریز کریں۔اورنگ آباد کے سول سرجن ڈاکٹر سریندر پرساد نے ضلع میں لو کی زد میں آئے 30 لوگوں کی موت کی تصدیق کی۔ 25 سے زائد نے صدر ہسپتال میں دم توڑا، یہاں 70 سے زیادہ مریض داخل ہیں۔ ادھر پٹنہ کے گاندھی میدان میں پولیس نے 35 سال کے نامعلوم نوجوان کی لاش برآمد کی ہے، پولیس نے کہا کہ نوجوان کی موت لو لگنے سے ہوئی۔ ڈاکٹروں کے مطابق لو سے وائرل بخار آیا، مرنے والے زیادہ تر مریضوں کو 102 سے 108 ڈگری تک بخار تھا۔ 108 ڈگری بخار دیکھ صدر ہسپتال کے ڈاکٹر حیران رہ گئے۔ عام طور پر 108 ڈگری بخار نہیں ہو ا کرتا ہے۔ مریض صدر ہسپتال آتے گئے اور چند منٹ میں ان کی موت ہوتی چلی گئی۔تاہم، ڈاکٹر اینٹی بائیوٹک اور بخار کی دوا دے رہے تھے، لیکن مریضوں پر کوئی اثر نہیں ہو رہا تھا۔گیا اور ارد گرد کے علاقوں میں لو لگنے سے 20 افراد کی جان گئی، جبکہ 24 سے زائد مریضوں کا علاج چل رہا ہے۔ ان میں سے چھ کی حالت سنگین ہے۔ڈاکٹر وی کے پرساد نے علاج کے دوران 15 لوگوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔گزشتہ 10 سال میں ہفتہ کو بہار سب سے زیادہ گرم رہا۔ لو کے تھپیڑو ں نے لوگوں کو بے حال کر دیا۔ پٹنہ کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45.8 ڈگری معمول سے 9 ڈگری زیادہ رہا، کم از کم درجہ حرارت بھی معمول سے 4 ڈگری مزید رہا۔ گزشتہ 48 گھنٹے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں 4.4 ڈگری کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔پٹنہ کا سب سے زیادہ درجہ حرارت کا آل ٹائم ریکارڈ 46.6 ڈگری ہے، جو 9 جون 1966 کو ریکارڈ کیا گیا تھا۔ موسم سائنسدانوں نے کہا کہ اس بار پرانے ریکارڈ ٹوٹ سکتے ہیں۔