بھٹکل: مرڈیشور میں علاج نہ ملنے سے مریض کی موت۔ ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کے لئے اے سی کو دیا گیا میمورنڈم
بھٹکل،5؍اگست (ایس او نیوز) دل کا دورہ پڑنے پر مریض کو کورونا وباء کے شک میں مرڈیشور سرکاری اسپتال میں علاج کی سہولت فراہم نہ کرنے سے موت واقع ہونے کا الزام لگاتے ہوئے مریض کے گھروالوں کے علاوہ مقامی افراد نے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کو میمورنڈم دیا جس میں سرکاری ڈاکٹر کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیاگیا ہے۔
خیال رہے کہ دو تین قبل مرڈیشور کے رہنے والے حُقہ رام بورونا (راجستھانی) سینے میں درد کے بعد بے ہوش ہوگیاتھا۔ اس کو پرائیویٹ ڈاکٹر اور پرائیویٹ اسپتال میں لے جایا گیا جہاں سے مرڈیشور پرائمری ہیلتھ سینٹر لے جانے کا مشورہ دیا گیا۔ جب مریض کے گھروالے بے ہوش حقہ رام کو مرڈیشور سرکاری اسپتال میں لے گئے تو گھر والوں کے بیان کے مطابق وہاں پر ڈاکٹر نے مریض کو مردہ قرار دیتے ہوئے ہاتھ لگانے سے بھی انکار کردیا۔گھر والوں کا کہنا ہے کہ اس وقت حقہ رام کی سانس چل رہی تھی۔ مگر سرکاری ڈاکٹر نے معائنہ کیے بغیر ہی اسے مردہ قراردیا اور فوری طور پر اسپتال سے واپس گھرلے جانے کو کہا۔ حقہ رام کے بیٹے ہتیش کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر نے مریض کو اسپتال سے نہ لے جانے پر پولیس کو طلب کرنے اور شکایت درج کرنے کی بھی دھمکی دی۔ اس کے بعد حقہ رام کے گھر والے اور کچھ مقامی افراد مریض کو بھٹکل تعلقہ ہیلتھ سینٹر میں لے آئے مگر اسپتال میں پہنچنے تک حقہ رام نے دم توڑدیا تھا۔
اس معاملے کو ڈاکٹر کی غفلت کی بے پروائی اور کوتاہی قرار دیتے ہوئے فوت شدہ حقہ رام کے بیٹے ہتیش اور مقامی افراد نے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کو میمورنڈم دیا جس میں کہا گیا ہے کہ اگر مرڈیشور کے پرائمری ہیلتھ سینٹر میں ڈاکٹر نے مریض کا علاج کیا ہوتا تو اس کی جان بچ سکتی تھی۔حقہ رام اپنی بیوی اور کالج میں زیر تعلیم اپنے بیٹے کے لئے زندگی کا واحد سہارا تھا اور سرکاری ڈاکٹر کی بے پروائی سے اب وہ دونوں بے سہارا ہوگئے ہیں۔ اس لئے مذکورہ ڈاکٹر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور آئندہ کسی اور شخص کے ساتھ ایسا معاملہ نہ ہونے پائے اس بات کو یقینی بنایا جائے۔
اس موقع پر حقہ رام کا بیٹا ہتیش، مقامی سوشیل ورکر گنیش نائک، جینت نائک، راگھویندرا بھٹ، ناگیش نائک، راجیش شیٹھ، دنیش نائک وغیرہ موجود تھے۔ سماجی کارکنوں نے بتایا کہ وہ ضلع اُترکنڑا ڈپٹی کمشنر، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفسر اور تعلقہ ہیلتھ آفسر کو بھی اس تعلق سے میمورنڈم پیش کررہے ہیں جس میں سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر کے خؒلاف کاروائی کرنے کی مانگ کی گی ہے۔