کمارسوامی نے وزیراعلیٰ کا عہدہ دیش پانڈے کو سونپنے کی رکھی تھی شرط ، کانگریس لیڈران رہ گئے دنگ؛ کماراسوامی کی قیادت پر ہی ظاہر کیا گیا اعتماد

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 26th May 2019, 11:10 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،26/مئی(ایس او نیوز) لوک سبھا انتخابات میں کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کی رسواکن شکست کے بعد کل وزیراعلیٰ کمار سوامی کی قیادت میں طلب کی گئی غیر رسمی کابینہ میٹنگ کے دوران وزیراعلیٰ کمار سوامی کی طرف سے استعفے کی پیش کش کے متعلق چند نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ بتایاجاتاہے کہ کمار سوامی نے اس میٹنگ کے دوران پیش کش کی کہ اتحاد میں سب سے بڑی پارٹی ہونے کے ناطے کانگریس کو جے ڈی ایس عہدہ  وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری سونپنے تیار ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ شرط بھی رکھی کہ وزیراعلیٰ کا عہدہ صرف شمالی کینرا سے آنے والے سینئر کانگریس رہنما آر وی دیش پانڈے کو ہی ملنا چاہئے۔ بصورت دیگر کانگریس اگر کسی اور کا نام تجویز کرتی ہے تو جے ڈی ایس کو اتحاد میں رہنا منظور نہیں۔

وزیراعلیٰ کمار سوامی کے اس اعلان پر میٹنگ میں موجود بیشتر وزراء خاص طور پر سدرامیا کے حامیوں پر سکتہ طاری ہوگیا۔ یہی وجہ تھی کہ کانگریس کے تمام وزراء نے ایک آواز ہوکر کمار سوامی کی قیادت پر فوراً اعتماد ظاہر کیا اور ان سے کہاکہ وہی اگلے چار سالوں تک وزیراعلیٰ رہیں۔اس دوران بتایا جاتا ہے کہ آج دہلی میں منعقدہ کانگریس ورکنگ کمیٹی اجلاس میں شرکت کے بعد سابق وزیراعلیٰ سدرامیا نے صدر کانگریس راہل گاندھی سے ریاست کی صورتحال پر تبادلہ  خیال کیا اور ان سے واضح طور پر کہاکہ ریاست میں کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کو برقرار رکھا جائے اور عہدہ  وزیراعلیٰ پر کمار سوامی کی بجائے کسی اور کو مقرر نہ کیا جائے۔

بتایاجاتاہے کہ راہل گاندھی نے سدرامیا کو واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ ریاست کی مخلوط حکومت کے استحکام کو نقصان پہنچانے کے لئے کسی بھی حلقے سے کی جانے والی کوششوں  کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کمار سوامی عہدہ  وزیر اعلیٰ پر برقراررہیں گے۔ لوک سبھاانتخابات میں ناکامی کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مستعفی ہونے کے لئے تیار کمار سوامی کو اس بات کے لئے منالیا جائے گا کہ وہ عہدہ وزیراعلیٰ پر بنے رہیں۔

میٹنگ کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سدرامیا نے واضح کیا کہ وزیر اعلیٰ کمار سوامی کسی بھی حال میں استعفیٰ نہیں دیں گے۔ لوک سبھاانتخابات میں شکست کے لئے صرف کمار سوامی ہی ذمہ دار نہیں ہیں بلکہ بہت ساری وجوہات ہیں۔ان دونوں پارٹیوں کو اس شکست کا محاسبہ اپنے اپنے طور پر کرنے کی ضرورت ہے۔لیکن اس وجہ سے مخلوط حکومت کو کسی بھی طرح کا کوئی نقصان پہنچے کانگریس قیادت ایسا قطعاً نہیں چاہتی۔ کمار سوامی کی قیادت میں مخلوط حکومت اپنے پانچ سال پوری  کرے گی۔ کسی بھی حلقے سے کمار سوامی کو پریشانی نہ ہو مخلوط حکومت میں شامل ہونے کے ناطے اس بات کو یقینی بنانا اب کانگریس کی ذمہ داری ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔