انسداد کرپشن بیوروختم ، کرپشن کے تمام معاملوں کی جانچ کے اختیارات لوک آیوکتہ کو بحال؛ کرناٹک ہائی کورٹ کا تاریخی فیصلہ
بنگلورو 13 اگست (ایس او نیوز) کرناٹک ہائی کورٹ نے ایک بڑا فیصلہ سناتے ہوئے کرناٹک میں کرپشن پر قابو پانے کیلئے قائم انسداد کرپشن بیورو( اے سی بی) کو ختم کرنے اور اس کے پاس زیر التوا تمام کیسوں کو لوک آیوکتہ میں منتقل کرنے کا حکم صادر کیاہے۔
ریاستی حکومت کی جانب سے 2016 میں اے سی بی کا قیام انسداد کرپشن قانون کے تحت کیا گیا تھا۔ اے سی بی کے قیام کو چیلنج کرتے ہوئے دائر کی گئی عرضیوں کو نپٹاتے ہوئے کرنا ٹک ہائی کورٹ کی ڈویزن بینچ نے جو جسٹس بیم لیکھا اور جسٹس ویرپا پرمشتمل تھی حکم صادر کیا کہ فی الحال اے سی بی کے پاس جتنے بھی کیسس ہیں، ان تمام کو لوک آیوکتہ میں منتقل کر دیا جائے گا۔ عدالت نے تبصرہ کیا کہ حکومت صرف ایک سرکاری ایگزی کوٹیو حکم کے ذریعے اے سی بی کے قیام میں غلط تھی، جبکہ ریاست میں کرپشن پر نظر رکھنے کیلئے پہلے ہی لوک ایوکتہ موجود ہے ۔ عدالت نے اس ضمن میں 19 مارچ 2016 کو ریاستی حکومت کی طرف سے جاری سرکاری حکم نامہ کو کالعدم قرار دے کر لوک آیوکتہ پولیس کو یہ اختیار دیا کہ وہ انسداد کرپشن قانون کے تحت جانچ کرنے کے اپنے اختیارات کا استعمال کرے اور ساتھ ہی ایک پولیس اسٹیشن کے طور پر کام کرے ۔بینچ نے کہا کہ اب چونکہ اے سی بی کے قیام کے احکامات کو کالعدم قرار دیا جا چکا ہے اس لئے انسداد کرپشن بیورو ختم ہو جاتا ہے ۔لیکن فی الحال اے سی بی کے سامنے جو بھی معاملہ اور جانچ وغیرہ ہے؛ وہ از خودلوک آیو کتہ میں منتقل ہو جائے گی۔
یہ عرضیاں ایڈوکیٹس اسوسی ایشن بنگلورو، سماج پریورتنا سمودایا اور دیگر رضا کار اداروں کی طرف سے دائر کی گئی تھیں۔ ان عرضیوں میں حکومت کی طرف سے کرپشن کے معاملات کی جانچ کرنے کے اختیارات سے لوک آیوکتہ کو محروم کرنے اور انسداد کرپشن قانون کے تحت کاروائی کا اختیار اے سی بی کو دیئے جانے کو چیلنج کیا گیا تھا۔
کرناٹک میں 2016 کے دوران اس وقت کی سدارامیا حکومت نے اے سی بی کا قیام عمل میں لایا تھا اور یہ محکمہ ڈی پی اے آر کے تحت کام کر رہا تھا۔ عدالت نے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ تین سال کی مدت کیلئے لوک آیوکتہ کے افسروں کا تقرر فوری کیا جاۓ ۔ تقرر کے عمل میں صرف ان افسروں کی صلاحیت کو ہی خاطر میں لایا جائے ۔ ذات پات کی بنیاد پر تقرریاں نہ کی جائیں۔ عدالت نے لوک آیوکتہ کو ہدایت دی ہے کہ کرپشن کے معاملوں کی جانچ کے مرحلہ میں بدعنوان عناصر کے ساتھ کسی بھی طرح کی مروت نہ برتی جاۓ۔