ایپ پر مشتمل آٹو کرایہ مقرر کرنے4ہفتوں کا وقت، ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو اولا اور اوبر کمپنیوں کے ساتھ اجلاس طلب کرنے ہدایت دی
بنگلورو، 9؍نومبر(ایس او نیوز)ایپ پر مشتمل آٹو رکشا خدمات کو مناسب کرایہ عائد کرنے کے سلسلہ میں ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو اولا اور اوبر کمپنیوں کے ساتھ اجلاس منعقد کرکے فیصلہ لینے دوبارہ4ہفتوں کا وقت دیا ہے۔ایپ پر مشتمل اولا اور اوبر آٹو رکشا خدمات پر روک لگائے ریاستی حکومت کی جانب سے جاری احکامات رد کرنے اے این آئی ٹکنالوجیس پرائیویٹ لمیٹیڈ اور انڈیا ٹکنالوجیس پرائیویٹ لمیٹیڈ کی جانب سے دائر علاحدہ عرضیوں پر جسٹس سی ایم پو نچا کی قیادت والی واحد رکنی بنچ نے سماعت کی۔
سماعت کے دوران سرکاری وکلاء اور عرضی گزاروں کے وکلاء کی گزارشات کو قبول کرتے ہو ئے بنچ نے بتا یا کہ اولا اور اوبر آٹو رکشا خدمات فراہم کرنے کے سلسلہ میں تمام کے ساتھ اجلاس کی اطلاع ریاستی حکومت نے دی ہے۔ بنچ نے بتا یا کہ اس درمیان عرضی گزاروں نے کرایہ میں اضافہ کی گزارش کی ہے، اس لئے مسئلہ حل کرنے حکومت کی گزارش کے تحت4ہفتوں ں کا وقت دیا گیا ہے۔
بنچ نے عرضی گزاروں کی جانب سے عبوری گزارش اور سماعت میں شامل کرنے بھارت مو ٹر ٹرانسپورٹ ڈرائیورس اسو سی ایشن کی جانب سے دائر عرضی پر حکومت کو ہدایت دی کہ5 دنوں کے اندر تکرار عرضی داخل کرے اور سماعت16نومبر تک ملتوی کی۔ سماعت کے دوران سرکاری وکلاء نے بنچ کو بتا یا کہ کرایہ کے مسئلہ پر تمام کے ساتھ محکمہ ٹرانسپورٹ کے کمشنر کی جانب سے طلب کر دہ اجلاس میں کو ئی فیصلہ نہیں کیا گیا، اس لئے دوبارہ 14اور15نومبر کو ٹرافک پو لیس کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جا ئے گا۔
دریں اثنا ایپ پر مشتمل آٹو رکشا خدمات کو شروع کرنے اجازت طلب کرتے ہو ئے ہائی کورٹ کی جانب سے ہدایت دے کر ایک ماہ گزرنے کے باوجود کرایہ مقرر نہ کئے جانے سے یہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ کمپنیاں حکومت پر دبا ؤ ڈال رہی ہیں۔ گزشتہ29 اکتوبر کو اولا،اوبر آٹو یونینوں کے ساتھ محکمہ ٹرانسپورٹ کے چیف سکریٹری نے اجلاس طلب کیا تھا اور حتمی کرایہ کی فہرست7نومبر کو ہائی کورٹ میں داخل کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اب فہرست پیش نہ کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے4ہفتوں کا وقت مانگا ہے۔