ہائی کورٹ کا’بٹلہ ہاؤس‘ فلم کے خلاف درخواست پر سماعت سے انکار
نئی دہلی، 9 اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کو فلم ’بٹلہ ہاؤس‘ کی ریلیز پر روک لگانے کے لئے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت سے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ درخواست گزار نے فلم نہیں دیکھی ہے۔یہ فلم یوم آزادی پر سینما گھروں میں ریلیز ہونی ہے۔چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس سی ہری شنکر کی بنچ نے درخواست گزار کے وکیل سے کہاکہ آپ نے (درخواست گزار اور ان کے وکلاء نے) فلم نہیں دیکھی ہے،صرف ٹریلر سے کچھ نہیں کیا جا سکتا،ایسے میں ہمیں آپ کو کیوں سننا چاہئے؟۔بنچ کا رخ دیکھ اترپردیش کے اعظم گڑھ رہائشی درخواست گزار نے اپنی درخواست واپس لے لی۔بٹلہ ہاؤس فرضی انکاؤنٹر معاملے میں مقدمے کا سامنا کر رہے عارض خان اور اسی معاملے میں ملزم اور عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے والے شہزاد احمد نے اس بنیاد پر فلم کی ریلیز پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے کہ اس سے ان کے معاملے کی سماعت متاثر ہو سکتی ہے۔خان اور احمد 2008 میں دہلی میں ہوئے سلسلہ وار دھماکوں کے معاملے میں بھی مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں۔انہوں نے دعوی کیا ہے کہ فلم سے معاملے کی سماعت پر اثر پڑے گا۔ان کی درخواست پر ایک بنچ 13 اگست کو سماعت کرے گی۔بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر 19 ستمبر 2008 کو ہواتھا۔ 19 ستمبر 2008 کو دہلی پولیس کی خصوصی برانچ کی ایک ٹیم نے فلیٹ میں چھاپہ ماری کی تھی۔اس دوران ہوئے فرضی تصادم میں ایک پولیس انسپکٹر ایم سی شرما ہلاک ہو گئے تھے۔