ہائی کورٹ نے کووڈ19 کے مفت علاج سے منسلک درخواست پر سماعت کرنے سے کیا انکار
نئی دہلی، 30 جون (آئی این ایس انڈیا) دہلی ہائی کورٹ نے منگل کو کوڈ19 کے مفت علاج سے متعلق درخواست پر غور کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ ذمہ داری کے ساتھ مفادعامہ کی درخواست داخل کی جانی چاہئے۔
درخواست میں قومی دارالحکومت کے تمام نجی لیبارٹری اور اسپتالوں میں کووڈ19 کی مفت اسکریننگ اور علاج کی ہدایت دینے کی درخواست کی گئی تھی۔
جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس پرتیک جالان کی بنچ نے کہا کہ وہ جرمانے عائد کرنے کے ساتھ ہی اس درخواست کو خارج کردے گی۔ اس پر درخواست گزار کے وکیل نے درخواست واپس لینے کے لئے اجازت مانگی۔ درخواست گزار سشانت مشرا نے نجی لیبارٹریوں اور اسپتالوں میں کووڈ19 کے ٹیسٹ اور علاج کے لئے مرکز اور دہلی حکومت کو ہدایت دینے کی مانگ کی تھی۔
عدالت نے کہا کہ امیرلوگوں کے مفاد کے لئے یہ درخواست دائر کی گئی ہے۔ عدالت نے درخواست گزار کو غریبوں کے لئے ایسی درخواست دائر کرنے کا مشورہ دیا، جو کووڈ19 کی جانچ اور علاج کے متحمل نہیں ہیں۔ عدالت نے کہاکہ اس طرح دونوں چیزوں کو آپس میں مت ملاؤ۔ بنچ نے کہا کہ ماگی گئی راحت مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے پالیسی ساز فیصلے کے تحت آتی ہے۔ حکومت طے کرے گی کہ مفت علاج اور معاوضے جیسے فوائد کا کون حقدار ہے۔
عدالت نے کہا کہ محاذ پر کام کرنے والے صحت ملازم کی انفیکشن کی وجہ سے موت کی صورت میں دہلی حکومت اس خاندان کو ایک کروڑ روپئے کی رقم فراہم کرتی ہے،اس لئے انہیں اپنا کام کرنے دیں۔ بنچ نے کہاکہ بہتر ہے کہ ہم مداخلت نہ کریں۔ سماعت کے دوران دہلی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنے تمام اسپتالوں میں کووڈ 19 کے مریضوں کافری علاج کررہی ہے۔