منڈیا لوک سبھا حلقہ کے امیدواروں کی نامزدگیاں قبول کرلی گئی ہیں انتظامیہ کے خلاف شکایت کی تحقیق کی جائے گی: سنجیو کمار

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 1st April 2019, 10:55 AM | ریاستی خبریں |

منڈیا یکم مارچ (ایس او  نیوز) منڈیا لوک سبھا انتخابات میں حصہ لے رہے جے ڈی ایس ، کانگریس کے مخلوط امیدوار نکھل کمار سوامی کے پرچۂ نامزدگی قبول کرنے کے معاملہ میں انتظامیہ کی طرف سے جھول در آنے کی شکایت ہے ۔ انتظامیہ میں جھول کیوں اور کیسے پیش آیا اس بارے میں تحقیقات کی جائیں گی ۔ یہ باتیں ریاستی چیف الیکٹرول افسر سنجیو کمار نے کہیں ۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی کارروائی ختم ہوگئی ہے ۔ جن امیدواروں کے کاغذات نامزدگی قبول ہوگئے ہیں ان کی امیدواری بھی تسلیم کرلی گئی ہے ۔ امیدواروں کے انتخابی میدان میں قسمت آزمائی کیلئے اب کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ اس کے باوجود بھی کسی کو شکایت ہے تو وہ انفرادی طو رپر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا سکتا ہے ۔ اورقانونی چارہ جوئی کیلئے جدوجہد کرسکتاہے ۔ نکھل کمار کے کاغذات نامزدگی قبول کئے جانے کے معاملہ میں آزاد امیدوار سمالتا امبریش نے الیکشن کمیشن میں شکایت کی تھی کہ نکھل کے کاغذات نامزدگی انتخابی قانون کے خلاف ہیں ، اس شکایت پر سنجیو کمار نے اچانک منڈیا کا دورہ کیا ۔ بعد ازاں اخباری نمائندوں سے انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر الیکشن افسر منجو شری پر پرچہ نامزدگی قبول کرنے میں جانب داری سے کام لینے کی شکایت ہے ۔ اس بارے میں جانکاری حاصل کی جائے گی ۔ انتظامیہ کے جھول کے سلسلہ میں تحقیقات کی جائیں گی۔سنجید کمار نے مزید کہا کہ آئندہ امیدوار کے پرچہ نامزدگی قبول کئے جانے سے متعلق کوئی بھی شکایت ہو تو اس کاحل عدالت کے سہارے سے نکالا جاسکتا ہے۔ جس کو شکایت ہے وہ عدالت جانے اور وہاں معاملہ کا حل نکالنے ۔جہاں تک بات ہے جانب داری کی اس بارے میں اور انتظامیہ کے نقص کے معاملہ میں تحقیقات کی جائیں گی۔سمالتا امبریش نے نامزدگی کا غذات کی جانچ پڑتال کا ویڈیو دینے کا مطالبہ الیکشن کمیشن سے کیاتھا ۔ لیکن انہوں نے صرف آدھا ویڈیو دیا تھا ۔ ویڈیو سے چھیڑ چھاڑکرنے کاالز ام عائد کیا گیا تھا ۔ جس کی وجہ سے یہاں الجھن پیدا ہوگئی تھی ۔ اس پس منظر میں چیف الیکٹرول افسر سنجیو کمار منڈیا آئے اور انتخابی مشاہدین کی موجودگی میں جانکاری حاصل کیں۔دریں اثنا ء بی ایس پی کے امیدوار ننجنڈا سوامی نے بھی نمبر شمار تقسیم کرنے کے معاملہ میں بھی جانب داری برتنے کاالزام عائد کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ای وی ایم میں امیدواروں کو نمبر شمار فراہم کرنے میں کس معیار کو اپنایا گیا ہے ۔ معلوم نہیں ہے ۔ میرے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے ۔ تحقیقات کرکے انصاف دلانے کا انہوں نے مطالبہ کیا ۔

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔