کانگریس کا الیکشن کمیشن سے گرمیت رام رحیم کے پیرول کے خلاف احتجاج، فوری طور پر حکم واپس لینے کا مطالبہ
چندی گڑھ، 2/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) ہریانہ اسمبلی انتخابات کے قریب، عصمت دری اور قتل جیسے سنگین جرائم میں سزایافتہ ڈیرا سچا سودا کے چیف گرمیت رام رحیم کو پیرول پر رہا کر دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کے خلاف کانگریس نے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا ہے اور رام رحیم کی پیرول کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے انتخابات پر منفی اثر پڑ سکتا ہے اور اس سے انصاف کی راہ میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔
کانگریس نے الیکشن کمیشن کو لکھے خط میں اس بات کا اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ گرمیت رام رحیم ہریانہ کے انتخابی دنگل میں ووٹرس کو متاثر کر سکتا ہے۔ کانگریس نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ رام رحیم کی پیرول فوراً رد کی جائے۔ کانگریس نے اپنے خط میں کہا ہے کہ گرمیت رام رحیم کو ایسے وقت میں پیرول ملی ہے جب ہریانہ اسمبلی انتخاب میں کچھ ہی دن باقی رہ گئے ہیں۔ ہریانہ میں اس کے فالوورس بڑی تعداد میں ہیں۔ ایسے میں اس بات کا قوی امکان ہے کہ وہ ریاست کی سیاست کو متاثر کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ایک ماہ کے اندر رام رحیم کو دوسری مرتبہ مشروط پیرول ملی ہے۔ جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ پیرول کے دوران وہ نہ ہی کسی طرح کے سیاسی اجلاس میں شرکت کر سکے گا اور نہ ہی کسی لیڈر سے ملاقات کرے گا۔ اسے کہا گیا ہے کہ اگر وہ ان دونوں میں سے کچھ بھی کرتا ہوا پایا گیا تو اس کی پیرول رد کر دی جائے گی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کل یعنی بدھ کے روز وہ جیل سے باہر آ سکتا ہے۔
پیرول کے دوران گرمیت رام رحیم اتر پردیش کے باغپت واقع بروانا آشرم میں رہے گا۔ عصمت دری اور قتل جیسے سنگین معاملوں میں سزا کاٹ رہے رام رحیم کو چار سال میں 11 مرتبہ پیرول مل چکی ہے۔ وہ روہتک ضلع کی سناریا جیل میں بند ہے۔ 21 دنوں کی پیرول کاٹ کر اس نے 2 ستمبر کو ہی خود سپردگی کی تھی۔ رام رحیم کے بارے میں اب کئی لوگ طنز کستے ہوئے کہتے ہیں کہ اسے سزا نہیں بلکہ پیرول ملی ہے۔