چمکی بخار: بہار پہنچے وزیر صحت ہرش وردھن کو دکھایاگیا سیاہ پرچم
پٹنہ، 16 جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) بہار میں گرمی اور چمکی بخار سے مسلسل موتیں ہو رہی ہیں۔مرکز اور ریاستی حکومت مسلسل چمکی بخار پر قابو کرنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن وہ اس میں ناکام نظر آ رہی ہے۔اسی کڑی میں اتوار کو مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن بھی مظفر پور پہنچے ہیں۔ہرش وردھن یہاں گرمی اور چمکی بخار سے مرنے والوں کا حال چال لیا۔پٹنہ سے وہ مظفر پور گئے اور حالات کا جائزہ لیا۔پٹنہ پہنچنے کے بعد گرمی سے مرنے والوں پر خطاب کرتے ہوئے ہرش وردھن نے کہا تھا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ لوگ گرمی سے مر رہے ہیں،میرا لوگوں کو مشورہ ہے کہ جب تک درجہ حرارت معمول نہیں ہوتا گھر سے باہر نہ نکلیں۔روزہ گرمی دماغ پر اثر ڈالتی ہے۔وہیں جن ادھیکار پارٹی کے کارکنوں نے پٹنہ میں ڈاکٹر ہرش وردھن کے خلاف مظاہرہ کیا،بہار کے گیا میں نارائن مگدھ میڈیکل کالج میں گرمی سے 12 افراد کی موت ہو گئی ہے۔گیا کے ضلع مجسٹریٹ نے بتایا کہ مرنے والے 12 میں سے 7 لوگ گیا کے ہیں، 2 اورنگ آباد، 1 طالب علم، 1 شیخ پورہ اور 1 نوادہ کے ہیں۔25 مریض یہاں بھرتی ہیں، ہماری کوشش ہے کہ انہیں جلد سے جلد ٹھیک کیا جاسکے۔گیا کے ضلع مجسٹریٹ ابھیشیک سنگھ نے بتایا کہ ہسپتال میں تمام کافی بندوبست کر دیا گیا ہے۔6 سینئر ڈاکٹر اور 10 انٹرن کو وہاں تعینات کر دیا گیا ہے۔مرنے والوں کے خاندان کو 4 لاکھ روپے امداد دی جائے گی،جو بھی خاندان بی پی ایل زمرے کے ہیں انہیں آخری رسومات کے لئے 20 ہزار روپے بھی دیے جائیں گے۔