یتی نرسمہا نند گرفتار، 14؍ دنوں کی عدالتی تحویل، جیل بھیجا گیا
نئی دہلی، 17؍جنوری (ایس او نیوز) ہری دوار دھرم سنسد میں برادران وطن کو مسلمانوں کی نسل کشی پر اکسانے کے ملزم یتی نرسمہا نند کو مقامی عدالت نے ۱۴؍ دنوں کے عدالتی ریمانڈ میں جیل بھیج دیا ہے۔ انہیں سنیچر کی رات گرفتار کیاگیاتھا۔ عام تاثر یہ تھا کہ یہ گرفتاری ہری دوار کی دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کے معاملے میں ہوئی ہے مگر ہری دوار پولیس نے این ڈی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے خواتین کے خلاف قابل اعتراض تبصرو ں کے کیس میں گرفتار کیاگیاتھا۔ پولیس کے مطابق یتی نرسمہا نند کو نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں بھی نوٹس جاری کیا جاچکاہےاوراس سلسلے میں بھی جلد ہی انہیں گرفتار کیاجائےگا۔ افسر کے مطابق’’یتی نرسمہا نند کو فی الحال خواتین کے خلاف نفرت انگیز تبصرہ کےکیس میں گرفتار کیا گیا ہے، نفرت انگیز تقریر کے کیس میں نہیں۔ اُس کیس میں انہیں اب تک صرف نوٹس دیاگیاہے۔ انہیں جلد ہی اس معاملے میں بھی گرفتار کیا جائےگا،اس کیلئے کارروائی چل رہی ہے۔ ان کا ریمانڈ حاصل کرنے کی درخواست میں ہم نفر ت انگیز تقریر کےمعاملے کو بھی شامل کریں گے۔‘‘ دوسری طرف یتی کی گرفتاری کے بعد اس کے حامی مشتعل ہوگئے ہیں ۔ نرسنگھانند کو سروانند گھاٹ سے سنیچر کی شام گرفتار کیا گیاتھا جہاں وہ جتیندر نارائن سنگھ تیاگی کی گرفتاری کے خلاف کھانا پینا چھوڑ کر بھوک ہڑتال کررہاتھا۔ اس نے اپنے انشن کو ستیہ گرہ میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا مگر اس سے پہلے ہی پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں ہری دوار دھرم سنسد معاملے کی شنوائی شروع ہونے اور ریاستی حکومت سے جواب طلب کرلئے جانے کےبعد اتراکھنڈ پولیس پر کارروائی کا دباؤ بڑھ گیاہے۔