ہلیال: باپ کی آخری رسومات اور گنیش تہوار کے لئے شہر سے آنے والے 2نوجوان ہوگئے کووڈ سے ہلاک۔ عوام میں نہیں آئی بیداری
ہلیال،27؍اگست (ایس او نیوز) ہلیال تعلقہ میں کووڈ کی صورت حال بہت گمبھیر ہوتی جارہی ہے لیکن عوام کے اندر ابھی بھی کوئی خاص بیداری نہیں آئی ہے، کیونکہ لوگ اب بھی بغیر ماسک پہنے اورسماجی فاصلہ بنائے بغیر بے پروائی کا مظاہرا کررہے ہیں۔
ہلیال میں کووڈ کی وجہ سے گزشتہ 6دنوں کے اندر 4اموات ہوچکی ہیں اور اس وقت 35ایکٹیو معاملے موجود ہیں۔ مرنے والوں میں 2نوجوان ایسے شامل ہیں جس میں سے ایک اپنے باپ کی آخری رسومات کے لئے گھر آیا تھا تو دوسرا گنیش کاتہوار منانے کے لئے آیا ہوا تھا۔ان میں جب سردی بخار اور کھانسی جیسی علامات ظاہر ہوئیں تو مقامی ڈاکٹروں نے ان کو کووڈ جانچ کروانے کا مشورہ دیا مگر یہ لوگ ایک دواخانے سے دوسرے دواخانے کے چکر کاٹتے رہے اور ان کی بیماری بڑھتی گئی۔ اور جب تک کووڈ کی جانچ کرنے کی نوبت آئی اور رپورٹ پوزیٹیو نکلی تب تک ان کی طبیعت سنگین حالت میں پہنچ چکی تھی۔ ایک نوجوان کو کاروار میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کیا گیامگر دو تین دن کے اندر حالت مزید خراب ہوگئی اور اس نے آخری سانس لے لی۔ جبکہ دوسرے نوجوان کو جب کاروار کے کووڈ اسپتال میں منتقل کیا جارہا تھا تو اس نے راستے میں ہی دم توڑ دیا۔
مگر تعجب خیز بات یہ ہے کہ کووڈ کی ایسی صورتحال کو سنجیدگی سے لینے کے بجائے عوام افواہوں پر ہی یقین کررہے ہیں۔ جیسے کہ کووڈ کوئی بڑی بیماری نہیں ہے۔ یہ برسات کے موسم میں ہونے والی معمولی سردی، کھانسی او ربخار کا معاملہ ہے۔ ڈاکٹروں اور سرکاری افسران نے ملی بھگت سے پیسہ کمانے کے لئے یہ جال پھیلا رکھا ہے۔کووڈ کا ٹیسٹ کرنے کے لئے اسپتال میں نہیں جانا چاہیے۔اس طرح کی افواہوں کا اثر ہوا ہے کہ لوگ بیماری کی علامات ہونے کے باوجود معائنہ کروانے اور کووڈ جانچ کرنے کے لئے تیار نہیں ہوتے۔ اپنی بیماری کی بات پوشیدہ رکھتے ہیں اور پھر جب حالت سنگین ہوجاتی ہے اور جان پر بن آتی ہے تو اسپتال میں لے جانے سے پیچیدگیاں پیدا ہورہی ہیں اور کبھی کبھی جان بچانے کی کوشش کرنا ممکن نہیں رہتا۔