شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہلیال میں دیا گیا میمورنڈم
ہلیال 13/دسمبر(ایس او نیوز) مرکزی حکومت کی جانب سے متنازع شہریت ترمیمی بل منظور کیے جانے کے خلاف ہلیال میں جمیت العلماء الہند ضلع کاروارکے پرچم تلے مسلمانوں اور غیر مسلم ایس سی / ایس ٹی لیڈروں نے مشترکہ طور پر تحصیلدار کی معرفت سے صدر ہند کو میمورنڈم پیش کیا۔
میمورنڈم میں فرقہ وارانہ منافرت پر مبنی اس قانون کی یہ کہتے ہوئے مذمت کی گئی ہے کہ مذہبی بنیاد کو یہاں کے باشندوں کی شہریت طے کرنے کا پیمانہ بنایا گیا ہے۔ یہ مذہب بنیاد پر استحصال کرنے والا اس ملک کے تکثیری سماجی ڈھانچے کو نقصان پہنچانے والا قانون ہے۔ہندوستان کے آئین کی بنیاد ہی اس بات پر ہے کہ یہاں کے باشندوں کے ساتھ مذہبی بنیادوں پر تفریق نہیں کی جائے گی۔میمورنڈ میں دستور کی کئی دفعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے یہ قانون مذہب، ذات پات اور طبقات کی بنیادوں پر متعصبانہ اور دستوری حقوق و مراعات کے بالکل منافی ہے۔
میمورنڈ م میں کہا گیا ہے کہ ہم ا س قانون کی نہ صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ اسے پوری طرح مسترد کرتے ہیں۔ اور تمام انصاف پسند اور سیکیولر مزاج لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ خوفناک اور آئین مخالف قانون کے خلاف متحد ہوکر اپنی آوازیں بلند کریں۔ اور اس کے نفا ذ کوروکنے کے لئے ہر ممکنہ پرامن احتجاج اور قانونی راستے کا استعمال کریں۔
میمورنڈم میں صدر ہند سے اپیل کی گئی ہے کہ اس ظالمانہ قانون کو روکنے کے لئے اپنے اختیارات کا استعمال کریں۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ اس معاملے پر ازخود توجہ دیتے ہوئے اس کو روکنے کے اقدامات کرے کیونکہ اس قانون کی وجہ سے ہمارے ملک کے آئین کا بنیادی ڈھانچہ ہی تباہ ہوجائے گا۔
اس موقع پرانجمن کے صدر علیم بسری کٹّے، سٹی میونسپل کاونسل کے رکن اظہر بسری کٹّے، انّپا راڈار، گلاب شاہ لطیف ناور، نارتھ کینرا مسلم یونائٹیڈ فورم کے صدرامتیاز شیخ، سبحانی ہبلی، راجو ملا، اللہ بخش مجاور، عرفان ڈوڈمنی وغیر ہ موجود تھے۔