ہلیال بی جے پی میں ہنگامہ آرائی - ضلع صدر کے سامنے ضلع سیکریٹری کی ہوئی پٹائی
ہلیال، یکم ستمبر (ایس او نیوز) ہلیال تعلقہ بی جے پی یونٹ میں ابھرنے والے اختلافات اب اس حد کو پہنچ گئے ہیں کہ نوبت مار پیٹ تک آ گئی ہے ۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق شہر کے کلیان منٹپ میں بی جے پی رکنیت سازی مہم کے تعلق سے ایک ورکشاپ بی جے پی ضلع صدر این ایس ہیگڑے کی نگرانی میں منعقد کیا گیا تھا ۔ جب این ایس ہیگڑے پروگرام کی صدارت کرنے کے لئے شیواجی نرسانی کے ساتھ ہال میں پہنچے تو ہلیال تعلقہ بی جے پی یونٹ کے صدر وٹھل سدّناور اور دیگر کارکنان نے اعتراض جتاتے ہوئے کہا کہ شیواجی نرسانی نے اسمبلی الیکشن میں پارٹی مخالف سرگرمیاں کی ہیں اس لئے نرسانی کو اس پروگرام سے باہر کر دینا چاہیے ۔ گزشتہ اسمبلی الیکشن میں سنیل ہیگڑے کی شکست کا سبب بننے والوں کو سامنے رکھ کر پارٹی کی تنظیمی کارروائی کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ پارٹی کے لئے مخلص ہو کر کام کرنے والوں کو آگے رکھنا چاہیے ۔
اس پر ضلع صدر این ایس ہیگڑے نے جواب دیا کہ پارٹی قوانین کے مطابق ایسا کرنا ممکن نہیں ہے ، نرسانی کو باہر کرکے پروگرام آگے بڑھایا نہیں جا سکتا ۔ اس بات سے سنیل ہیگڑے کے حامیوں نے اتفاق نہیں کیا اور زبانی تکرار شروع ہوگئی اور کھلے عام الزام لگاتے ہوئے کہا گیا کہ پارٹی کے ضلعی سطح کے عہدیدار کو کانگریسی ایم ایل اے آر وی دیشپانڈے کے ایجنٹ کی طرح برتاو نہیں کرنا چاہیے ۔
اس بات پر جب شیواجی نرسانی نے مسکرانا شروع کیا تو وہاں پر موجود کارکنان بھڑک گئے اور کچھ لیڈروں نے نرسانی اور ضلع کمیٹی کے دیگر عہدیداروں پر حملہ کر دیا ۔
اس صورتحال کی خبر ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا اور گروہ کی شکل میں جمع بی جے پی کارکنان کو وہاں سے منتشر کر دیا ۔
اس موقع پر سابق رکن اسمبلی سنیل ہیگڑے نے کہا کہ جس ہلیال حلقے میں بی جے پی کے سات ہزار ووٹ تھے وہاں ہمارے کارکنان نے 58 ہزار ووٹرس بنائے ہیں ۔ لیکن حالیہ دنوں میں پارٹی مخالف سرگرمیاں انجام دینے والوں کو اہمیت دی جانے لگی ہے ۔ ہمارا حلقہ کوئی لاوارث حلقہ نہیں ہے ۔ یہاں منڈل سطح پر پارٹی کو مضبوط بنایا گیا ہے ۔
سنیل ہیگڑے نے کہا کہ گزشتہ اسمبلی الیکشن کے دوران ہمارے ساتھ رہنے کا ناٹک کرکے پارٹی مخالف کارروائی کرنے والے نرسانی سمیت دیگر تین افراد کے خلاف ضابطے کے تحت کارروائی ہونی چاہیے ۔