حج:2022:پرمٹ کے بغیر حج پر جانے والوں کے خلاف سخت قوانین جاری
ریاض، 8؍ جنوری(ایس او نیوز؍ایجنسی)سعودی عرب میں وزارت داخلہ نے پرمٹ کے بغیر حج کرنے والوں کیلئے سخت سزائیں مقرر کردی ہیں -حج انتظامات کو مؤثر بنانے، حج مقامات کا ماحول عبادت کیلئے ساز گار رکھنے، بدنظمی کو روکنے کیلئے مقررہ قوانین و ضوابط کی خلاف ورزیوں اور ان پر سزاؤں کا چارٹ جاری کردیا ہے-
اخبار 24کے مطابق وزارت داخلہ نے حج قوانین و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کیلئے قید، جرمانے اور حج سے محرومی کی سزائیں متعین کی ہیں -وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جو سعودی شہری اور خلیجی تعاون کونسل میں شامل ممالک کے باشندے مقررہ قوانین و ضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوں گے انہیں سزائیں دی جائیں گی-جو سعودی یا خلیجی حج اجازت نامے کے بغیر منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں جائے گا اس پر 15 ہزار ریال جرمانہ ہوگا-
اس کے ریکارڈ میں یہ بات لکھ دی جائے گی کہ اس نے اس سال حج کرلیا ہے اور دوبارہ خلاف ورزی پر آئندہ حج موسم میں سزا دگنی کردی جائے گی-جو سعودی یا خلیجی حج اجازت نامے کے بغیر مکہ مکرمہ کے اطراف اس کی اندرونی بیلٹ منیٰ، مزدلفہ و عرفات کے اطراف اور الرصیفہ میں حرمین شریفین ٹرین اسٹیشن پر پکڑا جائے گا اس پر 10 ہزار ریال جرمانہ ہوگا- خلاف ورزی دہرانے پر سزا دگنی ہوگی- حج کے مقامات سے باہر پکڑے جانے والے کو حج کا موقع نہیں دیا جائے گا-مذکورہ خلاف ورزیوں پر سزاؤں کا عمل درآمد ہر سال 28 ذی قعدہ سے ہوگا- مبینہ خلاف ورزیوں میں سے کسی ایک خلاف ورزی تیسری بار دہرائے جانے پر سعودی اور خلیجی شہری پر جرمانہ ہوگا- اسے پبلک پراسی کیوشن کے حوالے بھی کیا جائے گا تاکہ وہ اس کے خلاف قید کی سزا کا فیصلہ کرسکے-قید کم از کم ایک ماہ اور زیادہ سے زیادہ چھ ماہ کی ہوگی- پبلک پراسی کیوشن ہی اس کی بابت قانونی کارروائی کے احکام بھی جاری کرے گا-
حج اجازت نامے نہ رکھنے والے عازمین کو مقامات حج لے جانے والے پر 50 ہزار ریال تک کا جرمانہ ہوگا- جتنے افراد کو لے جائے گا اسی تناسب سے جرمانے ہوں گے یا چھ ماہ تک قید کی سزا ہوگی- دونوں سزائیں بھی دی جاسکتی ہیں - عازمین کو حج مقامات پر لے جانے والی گاڑی کو بھی ضبط کرلیا جائے گا- ضبطی کا فیصلہ عدالت سے جاری ہوگا اور ٹرانسپورٹر کی تشہیر بھی ہوگی-غیرسعودی اور غیر خلیجی حج قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہونے پر اسے مملکت سے بے دخل کردیا جائے گا- مملکت میں داخل ہونے سے روک دیا جائے گا-
اس حوالے سے وزیر داخلہ کے جاری کردہ لائحہ عمل کے مطابق کارروائی ہوگی-ہر سال25شوال سے غیرملکیوں اور مملکت میں مقیم تارکین کو مکہ مکرمہ جانے سے روک دیا جائے گا-اس سے وہ مقیم تارکین وطن مستثنیٰ ہوں گے جو مکہ شہر میں سکونت پذیر ہوں اسی طرح وہ غیرملکی بھی مستثنیٰ ہوں گے جو حج کے موسم میں وہاں کسی ذمہ داری پر مامور ہوں گے بشرطیکہ ان کے پاس محکمہ پاسپورٹ سے اس کا پرمٹ موجود ہو-یہ پابندی چھ ذی قعدہ1427ھ بمطابق27نومبر2006کو جاری کردہ شاہی فرمان کے بموجب نافذ کی جائے گی-
وزارت داخلہ کی جانب سے اس امر کی صراحت کردی گئی ہے کہ اس کے ماتحت ادارے، سکیورٹی فورسز کے معاون ادارے ہی حج قوانین و ضوابط کی خلاف ورزیاں کرنے والوں کے بارے میں کارروائی کے مجاز ہوں گے-وزارت داخلہ نے توجہ دلائی ہے کہ سزاؤں کے خلاف متعلقہ افراد فیصلے کی اطلاع ملنے کے 10روز کے اندر ادارہ احتساب (دیوان المظالم) کے یہاں سزا کے فیصلے کو چیلنج کرسکتے ہیں -