کیا بنگلورو حج بھون جیل میں تبدیل ہو گیا؟ محکمہ اقلیتی بہبودکے سکریٹری ابراہیم کے رویے سے ناراض نوڈل افسر سید اعجاز احمد مستعفی
بنگلورو،9؍مئی (ایس او نیوز) کرناٹک اسٹیٹ حج کمیٹی کا دفتر اور سفر حج کے لئے بنگلورو سے عازمین حج کی روانگی کا مرکز حج بھون جو کورونا وائرس کے شبہ میں پکڑے جانے والے افراد کے لئے کوارنٹائن مرکز بنا ہوا ہے، اب ایسا لگتا ہے کہ اسے ریاست کی بی جے پی حکومت نے ایک باضابطہ جیل میں بدل کر رکھ دیا ہے-
اس حج بھون میں جاری من مانیوں اور اس سلسلہ میں محکمہ اقلیتی بہبود کے سکریٹری اے بی ابراہیم اڈور کی مبینہ لاپروائی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کرناٹک اسٹیٹ حج کمیٹی کے نوڈل افسر سید اعجاز احمد نے استعفیٰ دے دیا ہے-
انہوں نے بتایا کہ جب سے حج بھون کو کوارنٹائن سینٹر میں تبدیل کیا گیا اس سنٹر میں لوگوں کو رکھنے اور ان کے لئے دیگر انتظامات کروانے کے لئے جو رقم خرچ ہوئی تھی اس پر مشتمل ایک بل بنگلورو ضلع کے ڈپٹی کمشنر کے پاس بھیجا گیا تھا-اس بل کی منظوری کے لئے سید اعجاز احمد نے ابراہیم اڈور سے درخواست کی کہ وہ اس سلسلہ میں ڈپٹی کمشنر سے بات کریں - اس پر ابراہیم اڈوراچانک سخت خفا ہو گئے اور کہا کہ وہ اس سے ایسی دروخواست کرنے والے کو ن ہوتے ہیں - اس پر انہوں نے کہا کہ حج کمیٹی کے ایکزکیو ٹیو سرفرازخان بی بی ایم پی کے افسر جوائنٹ کمشنر ہونے کے سبب مصروف ہیں اس لئے انہوں نے ضروری سمجھا کہ محکمہ کے سکریٹری سے درخواست کریں کہ وہ بنگلورو کے ڈپٹی کمشنر سے کہیں کہ اس بل کو منظوری دیں - اس پر دوبارہ ابراہیم برہم ہو گئے اور کہنے لگے کہ اعجاز کا بہت ہو چکا ہے - اس مرحلے میں انہوں نے کچھ نہیں کہا اور اپنا استعفیٰ نامہ ابراہیم کو روانہ کردیا-
اعجاز احمد نے بتایا کہ حج بھون کو جب سے کورانٹائن سنٹر میں تبدیل کیا گیا اس عمارت میں موجود حج کمیٹی کے دفتر آنے جانے والے ملازمین کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ ا- انہوں نے کہا کہ جب سے حج بھون میں پادرائن پوراہ ہنگامے کے ملزموں کو رکھا گیا ہے اس کو مکمل طور پر جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے - یہاں تک کہ اس عمارت میں کام کرنے والے حج کمیٹی کے افسروں اور عملے سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ اپنی گاڑیاں دور کھڑی کر کے پیدل آئیں - ان تمام مسائل پر جب ابراہیم کو متوجہ کروایا گیا تو اس سلسلہ میں افسروں سے بات کرنے کی بجائے وہ محکمہ میں اپنے ماتحتوں پر حاوی ہونے کی کوشش کرتے ہیں -