مودی کے اُبھرنے سے ملک کی جمہوریت خطرہ میں: دورے سوامی
بنگلورو،21؍فروری(ایس او نیوز) بنگلورو کے 102سالہ مجاہد آزادی ایچ ایس دورے سوامی کا کہنا ہے کہ ملک میں آج جس طرح تحریکوں کو کچلنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس سے یہ محسوس ہو تا ہے کہ ملک کی جمہوریت خطرہ میں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ملک میں جب بھی کوئی رہنما تنہا ابھرا ہے تو اس کی وجہ سے ملک کے جمہوری نظام کو خطرہ لاحق ہوا ہے۔ حال ہی میں کسانوں کے احتجاج کے سلسلے میں جڑے معاملہ میں دشا روی نامی ماحولیاتی کارکن کی گرفتاری کے بارے میں دورے سوامی کہتے ہیں کہ انہیں مضبوط رہنا چاہئے۔وہ اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ حکومت ان لوگوں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کررہی ہے جنہوں نے اس کے خلاف آواز اٹھانے کی کوشش کی۔اورزیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ جن لوگوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے ان کو انصاف کا موقع بھی نہیں دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہد آزادی کے دوران انگریز حکومت نے گاندھی جی اور بال گنگا دھر تلک کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ جس طر ح گرفتار شدہ کارکنوں کو عدالت میں پیش کرنے سے گزیر کیا جا رہا ہے، اس سے یہی تاثر بن رہا ہے کہ حکومت لوگوں کی زبان بند کردینا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ 23سال کے تھے جب جہد آزادی میں حصہ لینے کے سبب انگریز حکومت نے انہیں قید میں ڈالا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وقت جیل ان کے لئے صعوبت کا سبب نہیں تھی بلکہ یہ سزا ان کے لئے بہت کچھ سیکھنے کا سبب بنی۔دشا روی کی گرفتاری کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جس طرح دہلی پولیس نے مقامی مجسٹریٹ کو مطلع کئے بغیر گرفتار کیا ہے۔ یہ بہت زیادتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس لڑکی کی بہادری قابل رشک ہے۔ اس لڑکی کو مضبوط رہنا ہو گا۔ان کا کہنا ہے کہ ملک میں نوجوان جس طرح عوامی مفاد کے لئے آواز اٹھانے کے لئے آگے آرہے ہیں وہ خوش آئند ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جس طرح ملک میں کسانوں کی تحریک جاری ہے اس سے بہتر نتائج سامنے آنے کی امید ہے۔