سپریم کورٹ نے گیان واپی معاملہ ضلع جج کو منتقل کردیا، کیا آٹھ ہفتوں میں سماعت مکمل ہوگی ؟

Source: S.O. News Service | Published on 21st May 2022, 12:36 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،20؍مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) گیان واپی معاملہ پر جمعہ کے روز سپریم کورٹ میں ہندو اور مسلم فریق کے درمیان تلخ بحث دیکھنے کو ملی۔ اس درمیان عدالت عظمیٰ نے معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے اسے ضلع جج کو منتقل کر دیا ہے۔ کیس پر اب سول جج سینئر ڈویژن وارانسی کی جگہ ضلع جج وارانسی سماعت کریں گے۔ سپریم کورٹ نے ساتھ ہی یقین دلایا کہ سبھی فریقین کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔

جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے 51 منٹ کی سماعت میں واضح طور پر کہا کہ یہ معاملہ ہمارے پاس ہے لیکن پہلے وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ میں اس کی سماعت ہونی چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جج 8 ہفتوں میں اپنی سماعت مکمل کریں گے۔ تب تک 17 مئی کو سماعت کے دوران دی گئی ہدایات جاری رہیں گی۔

بینچ نے دونوں فریقین کے وکلاء کی بات سننے کے بعد کہا کہ وہ ابھی تین مشوروں پر توجہ دے سکتی ہے۔ پہلا، وہ کہہ سکتی ہے کہ آرڈر 7، رول 11 کے تحت فائل کی گئی عرضی پر ٹرائل کورٹ فیصلہ دے۔ دوسرا، اس نے عارضی حکم دیا ہے جسے معاملے کا فیصلہ آ جانے تک جاری رکھا جا سکتا ہے۔ تیسرا، بنچ یہ کر سکتی ہے کہ وہ یہ معاملے کی پیچیدگی اور حساسیت کو دیکھتے ہوئے اس کی سماعت ضلع جج کے حوالے کرے۔ ایسا کرتے ہوئے بنچ ٹرائل جج پر کسی طرح کا الزام یا قصور نہیں ڈال رہی، بس اتنی سی بات ہے کہ کوئی زیادہ تجربہ کار جج اس معاملے کو سنے۔ اس سے سبھی پارٹیوں کے مفادات کا تحفظ ہو سکے گا۔

اس درمیان عدالت عظمیٰ نے کہا کہ پہلے 1991 کے پلیسز آف وَرشپ ایکٹ کی خلاف ورزی کو بتانے والی مسلم فریق کی عرضی پر سماعت ہو۔ اس سماعت تک مبینہ شیولنگ والے علاقہ کو محفوظ رکھنے اور نماز نہ روکنے کی ہدایت جاری رہے گی۔ دراصل مسلم فریق کے وکیل حذیفہ احمدی نے کہا کہ 1991 کے پلیسز آف وَرشپ ایکٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے گیان واپی معاملے سے متعلق عرضی کو منظور ہی نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔ ساتھ ہی احمدی نے کہا کہ اسے صرف ایک معاملے کے نظریے سے نہ دیکھا جائے، بلکہ اس کا اثر چار پانچ مساجد پر پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایک شرارت ہے، مذہبی عمارت کے کردار کو بدلنے اور فرقہ وارانہ خیر سگالی کو بگاڑنے کی کوشش ہے۔

وکیل حذیفہ احمدی نے اپنی بات سپریم کورٹ بنچ کے سامنے رکھتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اب تک جو بھی حکم ٹرائل کورٹ کے ذریعہ دیےگ ئے ہیں وہ ماحول خراب کر سکتے ہیں۔ کمیشن بنانے سے لے کر اب تک جو بھی حکم آئے ہیں اس کے ذریعہ دوسرے فریق مسائل کھڑی کر سکتے ہیں۔ اسٹیٹس کو یعنی موجودہ صورت حال کو برقرار رکھا جانا غلط ہوگا، پانچ سو سال سے اس جگہ کو جیسے استعمال کیا جا رہا تھا اسے برقرار رکھا جائے۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ ’’ہم نے جو محسوس کیا، وہ سب سے پہلے ہم آرڈر 7، رول 11 پر فیصلہ لینے کے لیے کہیں گے، جب تک یہ طے نہیں ہو جاتا ہے، ہمارا عارضی حکم متوازن طریقے سے نافذ رہے گا۔‘‘

یاد رہے کہ 17 مئی کو سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں تین بڑی باتیں کہی تھیں۔ پہلا - شیولنگ ہونے کا دعوی کرنے والی جگہ کو محفوظ کیا جانا چاہئے۔ دوسرا: مسلمانوں کو نماز پڑھنے سے نہ روکا جائے۔ تیسرا: صرف 20 افراد پر نماز پڑھنے کا حکم اب لاگو نہیں ہوگا۔ یعنی یہ تینوں ہدایات اگلے 8 ہفتوں تک لاگو ہوں گی۔ اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ یہ کہنے کے بعد عدالت نے کیس کی مزید سماعت وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ کو سونپ دی۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے گیان واپی سروے رپورٹ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کمیشن رپورٹ عدالت میں داخل ہونی چاہیے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ چنندہ باتوں کو لیک نہیں کیا جانا چاہیے، میڈیا میں باتیں ظاہر کی جا رہی ہیں، حالانکہ اسے عدالت میں جمع کرنا تھا۔ عدالت ہی اسے کھولے۔ حالانکہ کمیشن کی رپورٹ سپریم کورٹ کی بنچ نے نہیں کھولا اور کہا کہ اسے ضلع جج ہی پہلے دیکھیں اور وہ اس کے اہل ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

مغربی بنگال: پہلے مرحلہ میں تشدد کے بعد الیکشن کمیشن نے سنٹرل فورس کی 303 کمپنیاں تعینات کرنے کا کیا فیصلہ

لوک سبھا انتخاب کے پہلے مرحلہ کی پولنگ 19 اپریل کو اختتام پذیر ہو گئی۔ اس دوران مغربی بنگال میں کچھ مقامات پر تشدد کے واقعات پیش آئے۔ اس کو دیکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ میں سیکورٹی مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ کے ...

شراب پالیسی معاملہ: عدالت نے منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ رکھا

راجدھانی دہلی کی ایک عدالت نے ہفتہ کے روز مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ دہلی شراب پالیسی معاملہ میں درج بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے معاملات میں عام آدمی پارٹی (عآّپ) کے رہنما منیش سسودیا کی ضمانت کی درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ ...

کیرالہ میں مودی حکومت پر برسیں پرینکا گاندھی۔ کہا؛ جمہوریت کی دھجیاں اڑا کر نئے قوانین بنانے میں لگا ہے مرکز

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کیرالہ میں انتخابی مہم چلاتےہوئے مودی حکومت پر برس پریں اور کہا کہ مرکزی حکومت جمہوریت کی دھجیاں اڑا کر نئے قوانین بنانے میں لگا ہے۔ یاد رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد اب دوسرے مرحلے کے لیے 26 اپریل کو ووٹ ڈالے ...

حکومت کی ناکامیوں کے خلاف مغربی اتر پردیش میں ’انڈر کرنٹ‘ کے دعوے کے ساتھ کانگریس نے وزیر اعظم سے پوچھے تین سوالات

وزیر اعظم مودی آج اترپردیش میں بی جے پی امیدواروں کے حق میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ ان کے دورے کے موقع پر کانگریس نے مودی حکومت کے خلاف مغربی اترپردیش میں حکومت کے خلاف ’انڈرکرنٹ‘ کا دعویٰ کرتے ہوئے تین سوالات کیے ہیں۔ یہ تینوں سوالات وزیر اعظم کے دعووں اور اترپردیش کے ...

کیجریوال کی بیماری کا مذاق اڑایا جا رہا، گہری سازش رچی جا رہی! سنجے سنگھ نے بی جے پی پر لگائے الزامات

دہلی شراب پالیسی معاملہ میں منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل میں قید دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی صحت کو لے کر راجدھانی دہلی کے سیاسی حلقوں میں جمعرات سے ہی الزامات اور جوابی الزامات لگائے جا رہے ہیں اور یہ سلسلہ جمعہ کو بھی جاری رہا۔ جمعہ کو صبح عام آدمی پارٹی کے رکن ...