خلیجی ممالک میں انسداد کورونا وائرس اقدامات کا تارکین وطن پر اثر۔ حکومت ہند جائزہ لینے میں مصروف، مشکلات سے دو چار ہندوستانیوں کی ہر ممکن مدد کرنے ہندوستانی مشنوں سے خواہش
نئی دہلی،14؍اپریل(ایس او نیوز؍پی ٹی آئی) ہندوستان، خلیجی علاقہ کے کئی ممالک جیسے متحدہ عرب امارات، قطر اور عمان میں کورونا وائس انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کیلئے کئے گئے زبردست اقدامات کے، تارکین وطن پر امکانی اثر کا جائزہ لینے میں مصرف ہے۔
حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ علاقہ خلیج میں ہندوستانی مشنوں سے کہا گیا ہے کہ وہ مشکل حالات سے دو چار ہندوستانیوں کی ہر ممکن مدد کریں اور کورونا وائرس کے بعد اُبھر نے والی سماجی۔ معاشی صورتحال پر نظر رکھین۔
یہاں یہ بات بتائی جائے کہ خلیجی ممالک میں لگ بھگ 80 لاکھ ہندوستانی رہتے ہیں اور مذکورہ وباء کے پیش نظر اِن ہندوستانیوں میں اپنے گزر بسر کیلئے بے چینی بڑھتی جارہی ہے کیوںکہ مذکورہ وباء کے سبب خلیجی علاقہ کی معیشت پر بڑا نقصاندہ اثر پڑا ہے ۔ جبکہ خلیجی ممالک میں تیل کی پیداوار اِن ممالک کی معیشت کی اساس سمجھی جاتی ہے۔ تقریباً تمام خلیجی ممالک نے مکمل لاک ڈاؤن اور سفر پر تحدیدات کے بشمول کئی سخت اقدامات کئے ہیں۔ حتیٰ کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے سرحدات کو بند کردیا ہے۔
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ایسے ممالک کیخلاف پہلے ہی امکانی کارروائی کی وارننگ دی ہے جو اپنے شہریوں کو واپس ہونے کی اجازت دینے سے انکار کررہے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ امارات میں لگ بھگ 3.3 ملین ہندوستانی رہتے ہیں جو اس ملک کی آبادی کا لگ بھگ 30 فیصد ہیں۔ ہندوستانی ریاستوں میں سے کیرالا کے سب سے زیادہ ساکن، امارات میں مقیم ؍ برسرکار ہیں اِ س کے بعد ٹاملناڈو اور آندھرا پردیش کا نمبر ہے۔ ہندوستانیوں کی ایک بڑی تعداد، قطر میں تعمراتی شعبہ میں کام کرتی ہے۔ قطر 2022 میں فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے والا ہے۔
حکومت ہند خلیجی ممالک میں مقیم ہندوستانیوں کے بارے میں اطلاعات کی صداقت معلوم کررہی ہے۔حکومت کے ذرائع نے یہ بات اُس وقت بتائی جب یہ پوچھا گیا کہ خلیجی ممالک کے حکومتوں نے جو انسداد کورونا وائرس اقدامات کئے ہیں، اُن کا اثر، وہاں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں پر کیا ہوا ہے۔
سعودی عرب تیل پیدا کرنے والا ایک بڑا ملک ہے جس نے کورونا وائرس کے انسداد کیلئے ملک گیر کرفیو میں غیر معینہ مدت کی توسیع کردی ہے۔ مذکورہ علاقہ میں کورونا وائرس کیسس کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔ سعودی عرب، کویت ، امارات، قطر بحرین اور عمان میں مجموعی طور پر وائرس انفیکشن سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 14 ہزار کے قریب ہے جبکہ اموات کی تعداد 100 ہے۔
ہندوستان نے ایک پالیسی امر کے طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ بیرون ملک پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو اُس وقت تک واپس نہ لایا جائے جب تک کہ ملک گیرلاک ڈاؤن ختم نہ ہوجائے۔ موجودہ 21 روزہ لاک ڈاؤن اگر چہ کل (منگل 14 اپریل ) کو ختم ہورہا ہے ، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حکومت اِس میں، بعض رعایتوں کے ساتھ مزید 2 ہفتوں کی توسیع کی تیار کرچکی ہے۔ ہندوستان کورونا وائرس سے نمٹنے کے معاملہ میں کئی ممالک کی مدد بھی کررہا ہے۔