گجرات فسادات: تیستا، سری کمار،سنجیو بھٹ کے خلاف چارج شیٹ داخل
احمد آباد،21؍ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) گجرات کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے 2002 کے گجرات فسادات کے سلسلے میں مبینہ طور پر ثبوت گھڑنے کے معاملے میں ممبئی کی کارکن تیستا سیتلواڑ، ریٹائرڈ ڈی جی پی آر بی سری کمار اور سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس دیپن بھدرن نے جو ایس آئی ٹی اور انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) کے سربراہ ہیں تصدیق کی کہ احمد آباد کی ایک عدالت میں تینوں کے خلاف منگل کو چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔
سیتلواڑ 2 ستمبر کو ضمانت پر رہا ہوئی، جب کہ سری کمارنے جو 25 جون کو ان کی گرفتاری کے بعد سے حراست میں ہیں۔ گجرات ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی ہے جس کی سماعت 28 ستمبر کو ہونے والی ہے۔
یہ ایف آئی آر ان کے خلاف احمد آباد ڈیٹیکشن آف کرائم برانچ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر انہی الزامات پر درج کی تھی جس نے 2002 کے فسادات میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی، ان کے وزراء کی کونسل اور بیوروکریٹس کو کلین چٹ کو برقرار رکھا تھا۔ دونوں کو 25 جون کو گرفتار کیا گیا تھا، جب کہ بھٹ پہلے ہی پالن پور جیل میں بند ہیں، جنہیں 1990 کے حراستی موت کے مقدمے میں سزا سنائی گئی تھی۔
سیتلواڑ، سری کمار اور بھٹ کے خلاف سیکشن 120 بی (مجرمانہ سازش)، 468 (جعل سازی)، 471 (جعلی دستاویز یا الیکٹرانک ریکارڈ کو حقیقی طور پر استعمال کرتے ہوئے)، 194 کے تحت چارج شیٹ دائر کی گئی تھی۔ سزائے موت، 211 (زخمی کرنے کے ارادے سے کیے گئے جرم کا جھوٹا الزام) اور تعزیرات ہند کی 218 (سرکاری ملازم کا غلط ریکارڈ تیار کرنا یا کسی شخص کو سزا یا جائیداد کو ضبطی سے بچانے کے ارادے سے لکھنا)۔کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔