گجرات اسمبلی انتخابات میں سر درد الپیش ٹھاکر بی جے پی میں شامل ہوں گے؟ 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th July 2019, 10:38 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،16/جولائی (ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) گجرات اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے لیے سردرد بن چکے الپیش ٹھاکربی جے پی میں شامل ہونے جا رہے ہیں۔ٹھاکرسینا اور او بی سی ایکتا منچ کے اجلاس میں سب نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ ترقی کے لیے وہ بی جے پی میں شامل ہوں گے۔لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد الپیش ٹھاکور نے دعوی کیا تھا کہ ریاست میں کانگریس کے 15 سے زیادہ ممبران اسمبلی پارٹی چھوڑنے والے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ کانگریس سے ہر کوئی ناراض اور غیر مطمئن ہیں۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ دیکھو اور انتظار کرو۔الپیش ٹھاکرنے کہاہے کہ یہ میرا فیصلہ اور ضمیر کی آوازتھی کہ مجھے کانگریس میں نہیں رہناہے۔مجھے اپنے اور غریبوں کے لیے حکومت کی مدد سے کام کرنا ہے۔الپیش نے کہاہے کہ ہمارے لوگ غریب اورپسماندہ ہیں۔ان کوسرکاری مدد کی ضرورت ہے۔میں بھی مایوس ہوں میں ان لوگوں کو وہ سب نہ دے سکا جس کا میرا ارادہ تھا۔میری تنظیم ان کی آواز ہے۔مجھے ایسی جگہ رہنے کی ضرورت نہیں ہے جہاں احترام نہ ملے اور لوگوں کے حقوق کی بات نہ ہو۔گجرات اسمبلی انتخابات سے پہلے بڑے ہی زور شور سے دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے لیڈر الپیش ٹھاکور کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔2017 اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے ٹکٹ پر رادھن پور سیٹ سے منتخب ہوئے تھے۔انہوں نے گزشتہ 10 اپریل کو یہ دعوی کرتے ہوئے پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفی دے دیا تھا کہ وہ اور ان کے ٹھاکور کمیونٹی کو کانگریس کی جانب سے توہین اور دھوکہ ملا ہے۔الپیش ٹھاکور کے ساتھ ہی جگنیش میوانی اور ہاردک پٹیل نے مل کر گجرات میں کانگریس کے لئے مضبوط زمین تیار کی تھی۔حالانکہ حکومت بی جے پی کی ہی بنی تھی لیکن کانگریس نے کئی انتخابات کے بعد اس ریاست میں سخت ٹکر دے پائی تھی۔اب الپیش ٹھاکور کے بی جے پی میں چلے جانے سے کانگریس کے لئے بڑا جھٹکا ثابت ہو سکتا ہے۔ یہاں ایک بات اور توجہ دینے والی ہے کہ کانگریس چھوڑنے سے پہلے الپیش ٹھاکور نے کئی بار اس بات کا دعوی کر چکے تھے کہ وہ بی جے پی میں شامل نہیں ہونے جا رہے ہیں۔مارچ 2019 میں انہوں نے کہاکہ وہ اب کانگریس میں ہی ہیں اور آگے بھی رہیں گے۔ الپیش ٹھاکور نے کہا کہ میں اب اپنے لوگوں کے لئے مسلسل لڑتا رہوں گا۔میں کانگریس میں ہی رہوں گا اور کانگریس کو مسلسل حمایت دیتا رہوں گا۔اس کے بعد جب اپریل 2019 میں انہوں نے کانگریس سے استعفیٰ دے دیا تو انہوں نے کہاکہ میں بی جے پی میں نہیں جا رہا ہوں۔میں اور میرے دو ساتھی رکن اسمبلی 5 سال کی اپنی میعادپوری کریں گے  الپیش ٹھاکور کے ساتھ ہی 2 اور کانگریس ممبر اسمبلی دھول سنگھ ٹھاکور اور بھرت جی ٹھاکور نے بھی استعفیٰ دیاتھا۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔