نئے اے آئی سی سی سربراہ کھرگے کے شاندار استقبال کی تیاری، کانگریس کو ترقی پسند اداروں کی تائید۔ پچھڑے طبقات کو متاثر کرنے کی کوشش جاری
بنگلورو،5؍ نومبر(ایس او نیوز) بزرگ سیاستدان ملیکارجن کھرگے آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) صدر منتخب ہونے کے بعد پہلی بار 6نومبر کو کرناٹک آرہے ہیں۔ریاستی کانگریس یونٹ و دیگر اداروں کی جانب سے ان کا شاندار استقبال کرنے کے لئے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔
پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق پارٹی اس تقریب کو ایک شاندار تقریب بنانا چاہتی ہے، تاکہ پچھڑے ہوئے طبقات میں ایک اچھا پیغام جائے اوران طبقات کو پارٹی سے قریب لایا جائے۔کھرگے کا تعلق ریاست کرناٹک سے ہے۔ وہ اے آئی سی سی صدر کے عہدہ کا جائزہ لینے کے بعد6نومبر کو پہلی بار کرناٹک آرہے ہیں۔انہیں تہنیت پیش کرنے کیلئے پارٹی کی ریاستی یونٹ بنگلور پیالیس گراؤنڈ میں شاندار تقریب منعقد کرنا چاہتی ہے۔
کے پی سی سی صدر ڈی کے شیوکمار نے کہا ہے کہ پارٹی اس تقریب کو میگا تقریب بنائے گی۔ اس تقریب میں پارٹی کے ہزارو ں ورکرس اور کھرگے کے طرفدار شرکت کریں گے۔اس پروگرام کیلئے ریاست بھر سے کئی ترقی پسند اداروں نے تائید کا تیقن دیا ہے۔کثیر تعداد میں لوگوں کو اکٹھا کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔انہو ں نے بتایا کہ کسی بھی دیگر ریاست کا دورہ کرنے سے پہلے کرناٹک کے دورہ پر آنے کے لئے پارٹی کی ریاستی یونٹ نے کھرگے سے درخواست کی ہے۔کہا جارہا ہے کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات سے قریب کھرگے کا اے آئی سی سی صدر منتخب ہونے سے ریاست کرناٹک کی سیاست میں کئی مثبت تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔کھرگے پچھڑے طبقات کو پارٹی کی جانب راغب کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ شمالی کرناٹک میں بھی وہ پسماندہ اور پچھڑے طبقات کو کانگریس کی جانب راغب کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ایس سی اور ایس ٹی کے لئے ریزرویشن میں توسیع کروانے کا دعویٰ کانگریس کررہی ہے۔
سدارامیا کی قیادت والی کانگریس حکومت نے اس سلسلہ میں جسٹس ناگ موہن داس کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس کمیٹی کی سفارشات کو حکمران بی جے پی نے نافذ کرتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کیا۔ اس معاملے کی آڑ میں دوونوں پارٹیاں پسماندہ طبقات، دلت اور اقلیتوں کے بڑے ووٹ بینک کو متاثر کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔کہا جارہا ہے کہ پچھلے انتخابات میں پچھڑے طبقات کے ووٹرس نے بی جے پی کی تائید کی تھی، لیکن آئندہ ہونے والے انتخابات میں یہ ووٹرس بی جے پی کی تائید نہیں کریں گے۔اسی وجہ سے بی جے پی ہر سطح پر پسماندہ طبقات کو لبھانے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔