لکھنؤ،30؍اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی)اتر پردیش میں بی جے پی کی حکومت میں دلتوں پر مظالم کے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ ایک نیا معاملہ امیٹھی سے سامنے آیا ہے جس نے لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جمعرات کی شب ایک دلت پردھان کے شوہر کو کچھ لوگوں نے اغوا کیا اور پھر زندہ جلا دیا۔ علاج کے لیے لکھنؤ کے ٹراما سنٹر لے جاتے وقت راستے میں ہی ان کی موت ہو گئی۔
قتل کے بعد سے گاؤں میں کشیدگی کا ماحول ہے۔ گاؤں میں پولس فورس تعینات ہے اور میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق اس واقعہ میں پولس نے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولس کے مطابق دل دہلا دینے والا یہ واقعہ منشی گنج کے بندوئیا گاؤں کا ہے جہاں کے گرام پردھان چھوٹکا کے شوہر ارجن جمعرات کی صبح گھر سے کہیں جانے کے لیے نکلے تھے۔ اس کے بعد جب ارجن کافی دیر تک گھر نہیں لوٹے تو ان کے بیٹے سریندر نے پولس کو اس کی خبر دی۔
بتایا جاتا ہے کہ رات تقریباً ساڑھے دس بجے ارجن آدھی جلی ہوئی حالت میں ایک مقامی باشندہ کرشن کمار کے احاطے میں ملا۔ آناً فاناً میں انھیں ضلع اسپتال لے جایا گیا جہاں سے آج صبح انھیں لکھنؤ کے ٹراما سنٹر ریفر کر دیا گیا، لیکن راستے میں ہی ان کی موت ہو گئی۔
مہلوک کے اہل خانہ نے گاؤں کے ہی باشندہ کے. کے. تیواری، راجیش مشرا، روی اور سنتوش پر اغوا کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ اس درمیان مہلوک کا ایک ویڈیو بھی سامنے آیا ہے جس میں وہ بھی انہی لوگوں پر خود کو جلانے کا الزام عائد کر رہے ہیں۔ اس اندوہناک واقعہ کے تعلق سے ضلع کے ایس پی نے بتایا کہ 5 لوگوں کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے اور انھیں جلد گرفتار بھی کیا جائے گا۔