سرکاری قتل اب ’کنٹریکٹ کلنگ ‘ بن چکی: سنجے راوت
ممبئی، 18؍اکتوبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے اتوار کو مرکزی حکومت پر تحقیقاتی ایجنسیوں کے مبینہ طور پر غلط استعمال کئے جانے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا میں سیاسی حریفوں کو ختم کرنے کے لیے ’حکومتی قتل ‘ کی جگہ اب ’’ کنٹریکٹ کلنگ ‘‘ نے لے لی گئی ہے اوراس کا ٹھیکہ تفتیشی ایجنسی کو دیا جا رہا ہے۔
راوت نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ای ڈی اور انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کو ان کے پیچھے لگا دیا ہے،تاکہ شیو سینا کی زیر قیادت مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے کچھ وزراء کو ہراساں کیا جا سکے۔ ان ایجنسیوں میں سے ایک یقینی طور پر سی بی آئی کی تحقیقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ تفتیشی ایجنسی مرکزی حکومت کے’ کنٹریکٹ کلر‘ کے طور پر کام کر رہی ہے۔
راؤت نے ہفتہ وار کالم میں لکھا کہ کیا مہاراشٹرا میں چھاپے مارنے کے لیے کوئی قانون ہے یا نہیں؟ یہ سوال ہر ایک کے ذہن میں آتا ہے کہ مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کے ذریعہ ریکارڈ توڑ چھاپے مارے جا رہے ہیں۔راوت نے کہا کہ پہلے دہلی کے حکمران جھوٹ بولتے تھے ،لیکن اب بغیر کسی سرمایہ کاری کے مسلسل چھاپہ ماری ایک نیا کاروبار بن گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفین کو ختم کرنے کے لیے لوگوں کے پیسے اور سرکاری مشینری کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔راوت نے کہا کہ ان ایجنسیوں کے ذریعہ ناپسندیدہ سیاسی حریفوں کو ختم کرنا ایک نئی پالیسی بن گئی ہے۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما اور ریاستی وزیر نواب ملک کے داماد سمیر خان کی این سی بی کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے راوت نے کہا کہ سمیر خان کو منشیات کے ریکٹ میں ملوث ہونے کے بہانے سے گرفتار کیا گیا۔وہ آٹھ ماہ میں سے قید میں ہیں ۔