کیرلامیں لو جہادکا معاملہ ایک بارپھر گرم ’میٹرو مین‘ کے بیان پر گورنر عارف محمد خان کا رد عمل آیا سامنے
نئی دہلی،23؍فروری(ایس او نیوز؍ایجنسی)کیرلا میں لو جہاد کو لے کر سیاست ایک بار پھر گرم ہو چکی ہے- میٹرو مین ای. شری دھرن کے ذریعہ کیرلا میں ہندو لڑکیوں کو بہلا پھسلا کر مذہب تبدیل کرائے جانے سے متعلق دیئے گئے بیان کے بعد کیرلا کے گورنر عارف محمد خان نے کہا ہے کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے-
ایسا لگتا ہے جیسے عارف محمد خان نے ہندو لڑکیوں کے اسلام مذہب اختیار کرنے سے متعلق تفصیلی رپورٹ حاصل کرکے اس معاملے کی جانچ کا ذہن تیار کر لیا ہے- دراصل شری دھرن کے بیان پر صحافیوں نے عارف محمد خان سے ان کا نظریہ جاننے کی کوشش کی، جس پر عارف محمد خان نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں تفصیلی رپورٹ دیکھیں گے کیونکہ ای. شری دھرن کے بیان کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا-
عارف محمد خان اتوار کے روز بی جے پی سے راجیہ سبھا رکن نریش بنسل کی رہائش پر ایک نجی پروگرام میں شریک ہوئے تھے، وہیں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے یہ باتیں کہیں -اپنے بیان میں کیرلا کے گورنر نے کہا کہ ”اگر شری دھرن جیسے شخص نے اس مسئلہ کو اٹھایا ہے، تو اسے سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے- اس بارے میں متعلقہ ایجنسیوں اور لوگوں سے سبھی تفصیل طلب کریں گے-“ اتحاد اور عدم برداشت جیسے معاملوں پر پوچھے گئے کچھ سوالوں کا بھی گورنر عارف محمد خان نے نامہ نگاروں کو جواب دیا-
انھوں نے کہا کہ اس ملک میں ہمیں اتحاد اور عدم برداشت کی بات مغرب سے سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے- ہمارے لیے یہ قطعی نئی بات نہیں ہے- تنوع کو ہم صرف قبول نہیں کرتے بلکہ اس کا جشن مناتے ہیں - تنوع کو بہت عزت سے دیکھتے ہیں - یہ ہماری تہذیب اور ثقافت کا اہم حصہ ہے-