’بھارت پٹرولیم‘ کو غیر ملکی کمپنی کے ہاتھوں فروخت کرنے کا راستہ صاف۔100 فیصد ایف ڈی آئی کو منظوری!

Source: S.O. News Service | Published on 31st July 2021, 11:00 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،31؍جولائی(ایس او نیوز؍ایجنسی)مودی حکومت لگاتار پبلک سیکٹر کمپنیوں کو غیر ملکی کمپنیوں کے ہاتھوں بیچنے کیلئے راستہ ہموار کر رہی ہے اور اب مرکزی حکومت نے تیل و گیس سیکٹر کی پی ایس یو (پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز) میں آٹومیٹک روٹ سے 100 فیصد ایف ڈی آئی (فورن ڈائریکٹ انویسٹ منٹ) کی اجازت دے دی ہے۔ اس فیصلہ کے بعد بھارت پٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ (بی پی سی ایل) جیسی پبلک سیکٹر کمپنی کو کسی غیر ملکی کمپنی کو بھی فروخت کیا جا سکتا ہے۔ اس عمل سے بی پی سی ایل کی نجکاری کا راستہ بھی مزید آسان ہوتا نظر آ رہا ہے۔اس تعلق سے ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مودی حکومت نے جمعرات (29 جولائی) کو تیل اور گیس پی ایس یو میں 100 فیصد سرمایہ کاری کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ ایسے پی ایس یو میں 100 فیصد ’ڈِس انویسٹ منٹ‘ کی اجازت دی جائے گی، جن میں اسٹریٹجک ڈس انویسٹ منٹ کیلئے اِن پرنسپل ایپروول مل گیا ہو۔ اس حکم سے ملک کی سب سے بڑی آئل ریفائنری کمپنی بی پی سی ایل کی نجکاری کا راستہ آسان ہو گیا ہے۔ حکومت اس کمپنی میں اپنی پوری 52.58 فیصد حصہ داری فروخت کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔مودی حکومت کے ذریعہ تیل و گیس سیکٹر کی پی ایس یو میں آٹومیٹک روٹ سے 100 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دیے جانے کے بعد ایک بار پھر ان اپوزیشن پارٹیوں کو اعتراض کرنے کا موقع مل گیا ہے جو پبلک سیکٹر کمپنیوں کو غیر ملکی ہاتھوں میں فروخت کرنے کے خلاف ہیں۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ آٹومیٹک روٹ سے اجازت دینے کا مطلب یہ ہے کہ اس کیلئے کسی خاص طرح کی چھان بین نہیں کی جائے گی۔ اس تعلق سے مرکزی کابینہ نے گزشتہ ہفتہ ہی منظوری دے دی تھی۔ بی پی سی ایل کیلئے تین کمپنیوں نے بولی بھی لگائی ہے جن میں سے دو کمپنیاں غیر ملکی ہیں۔ ہندوستان سے صرف ویدانتا نے بولی لگائی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...