سرکاری ملازمین کا پرانی پنشن اسکیم کی بحالی کے لیے احتجاجی مہم، 17 نومبر کو دہلی میں ریلی کا اعلان

Source: S.O. News Service | Published on 31st October 2024, 10:58 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 31/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)مرکزی حکومت کے ملازمین ’نیو پنشن اسکیم‘ (این پی ایس) میں حالیہ تبدیلیوں سے مطمئن نہیں ہیں، اور ’یونیفائیڈ پنشن اسکیم‘ (یو پی ایس) کو نافذ کیے جانے کے باوجود پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ یو پی ایس کا مکمل بجٹ ابھی جاری بھی نہیں ہوا، اور تنظیموں نے ایک بار پھر او پی ایس کے نفاذ کے لیے تحریک شروع کر دی ہے۔ ’نیشنل مشن فار اولڈ پنشن اسکیم بھارت‘ کے قومی صدر منجیت سنگھ پٹیل نے اعلان کیا ہے کہ 17 نومبر کو نئی دہلی میں پرانی پنشن اسکیم کی بحالی کے لیے ایک بڑی ریلی نکالی جائے گی۔

بتایا جاتا ہے کہ ریلی کی تیاری کے مد نظر منجیت سنگھ پٹیل نے کئی صوبوں کا دورہ کیا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ جنتر منتر پر ہونے والی ریلی میں مرکز اور مختلف صوبوں کی حکومتوں کے ملازمین شرکت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری توجہ نام پر نہیں ہے، بلکہ او پی ایس کی روح پر ہے۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ پنشن کا شمار 25 سال کی جگہ پر 20 سال سے ہو اور ملازمین کی شراکت کو جی پی ایف کے طور پر تسلیم کیا جائے، تاکہ وہ ملازم کو مکمل واپس مل جائے۔

قابل ذکر ہے کہ این ایم او پی ایس کے ذریعہ 26 ستمبر کو ملک کے سبھی ضلعی ہیڈ کوارٹر پر پہلے بھی اس تعلق سے احتجاج کیا گیا تھا۔ بعد ازاں آل انڈیا ڈیفنس ایمپلائیز فیڈریشن (اے آئی ڈی ای ایف) کے اراکین نے 2 اکتوبر کو قسم لی کہ جب تک کہ انہیں غیر شراکت دار ’پرانی پنشن‘ اسکیم واپس نہیں مل جاتی، تب تک وہ چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ریلوے کی مختلف ملازم تنظیمیں بھی یو پی ایس کی مخالفت میں آ چکی ہیں۔

اے آئی ڈی ای ایف کے جنرل سکریٹری سی سری کمار کا کہنا ہے کہ ملازمین نے یو پی ایس کے خلاف اپنا احتجاج دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ غیر شراکت دار پنشن اسکیم ’یو پی ایس‘ کی سخت مخالفت کی جائے گی۔ گزشتہ 20 سالوں سے مرکزی اور ریاستی حکومت کے ملازمین غیر شراکت دار پنشن اسکیم کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ شراکت دار پرانی پنشن اسکیم کو بحال کیا جائے۔ سرکاری ملازمین کے پاس اب صرف یہ متبادل بچا ہے کہ وہ یو پی ایس میں شامل ہو جائیں یا این پی ایس میں بنے رہیں، لیکن ملازمین کی تنظیمیں او پی ایس والے اصول و ضوابط کو پسند کر رہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

دہلی میں شدید سردی: 37 سال بعد درجہ حرارت 5 ڈگری سے نیچے

پہاڑی علاقوں میں گزشتہ دو دنوں سے ہونے والی بھاری برفباری کا اثر میدانی علاقوں میں محسوس کیا جا رہا ہے۔ سرد ہواؤں کا دائرہ بڑھ گیا ہے اور دہلی-این سی آر میں سرد لہر چل رہی ہے، جس سے درجہ حرارت میں نمایاں کمی آئی ہے۔ پہاڑوں میں اگلے ایک سے دو دنوں تک برفباری کا سلسلہ اسی طرح ...

ووٹوں کا فیصد ایک ہی رات میں لاکھوں تک کیسے بڑھ سکتا ہے؟ کانگریس کا سوال

مہاراشٹرا کے پونے شہر کی کانگریس پارٹی نے بدھ کی صبح نوی پیٹھ میں اسمبلی انتخابات کے نتائج پر حیرانگی ظاہر کرتے ہوئے احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ ووٹنگ کے لیے بیلٹ پیپر پر ہی ہونا چاہیے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس سلسلے میں شہریوں کے دستخط بھی لیے گئے ہیں۔ کانگریس نے ...

مغربی بنگال میں 7 ماہ کی بچی کے اغوا اور جنسی زیادتی پر انسانی حقوق کمیشن کا نوٹس

قومی انسانی حقوق کمیشن نے مغربی بنگال کے کولکاتہ میں فٹ پاتھ سے ایک شیر خوار بچے کے اغوا اور جنسی زیادتی سے متعلق میڈیا رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریاست کی پولیس سے تفصیلی اطلاعات کے لیے دو ہفتے کے اندر رپورٹ دینے کو کہا ہے۔

کیرالہ میں کانگریس کے لیے ایک اور خوشخبری، بلدیاتی وارڈز کے ضمنی انتخابات میں بڑی کامیابی

کانگریس پارٹی کے لیے کیرالہ سے ایک ماہ کے اندر دوسری بار خوش آئند خبر آئی ہے۔ کانگریس کی قیادت والے یو ڈی ایف اتحاد نے کیرالہ میں حال ہی میں 31 بلدیاتی وارڈز کے ضمنی انتخابات میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ ریاستی الیکشن کمیشن کے مطابق یو ڈی ایف نے 31 میں سے 17 وارڈوں میں فتح حاصل کی ...

جھارکھنڈ اسمبلی میں 11,697.45 کروڑ روپے کا سپلیمنٹری بجٹ، ’مئیاں سمان یوجنا‘ کے لیے 6390.55 کروڑ روپے مختص

جھارکھنڈ کی چھٹی اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے تیسرے دن ریاستی حکومت نے ایک سپلیمنٹری بجٹ پیش کیا ہے۔ وزیر مالیات رادھا کرشن کشور نے رواں مالی سال 25-2024 کے لیے 11,697.45 کروڑ روپے کا سپلیمنٹری بجٹ پیش کیا، یہ مالی سال کا دوسرا ضمنی بجٹ ہے۔ پیش کردہ بجٹ میں سب سے زیادہ فنڈ محکمہ خواتین و ...

اے ڈی بی نے ہندوستانی معیشت کے لیے پیش گوئی کم کی، جی ڈی پی شرح ترقی میں کمی کا اعلان

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے ہندوستانی معیشت کے لیے ایک دھچکا دیتے ہوئے موجودہ مالی سال کے لیے ترقی کے تخمینے کو کم کر دیا ہے۔ اے ڈی بی نے ملک میں ذاتی سرمایہ کاری اور مکانات کی طلب میں کمی کو وجہ بتاتے ہوئے ہندوستان کی جی ڈی پی شرح ترقی کو گھٹا کر 6.5 فیصد کر دیا ہے۔ مالی سال ...