یکم جون سے ’ون نیشن، ون راشن‘ اسکیم کا نفاذ، مہاجر مزدوروں کو مفت راشن، ریہڑی-پٹری والوں کو قرض
نئی دہلی،15؍مئی(ایس او نیوز؍ایجنسی) حکومت نے کورونا وائرس کے سبب نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن سے بری طرح متاثر بغیر راشن کارڈ والے مزدوروں کو آئندہ دو ماہ تک فی فرد 5 کلو چاول یا گیہوں اور فی کنبہ ایک کلو چنے کی دال مفت دینے کا جمعرات کے روز اعلان کیا-
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ’خودکفیل ہندوستان مہم‘ کے تحت دوسری قسط کا اعلان کرتے ہوئے یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ 8 کروڑ مہاجر مزدور جو نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ کے دائرے میں نہیں آتے اور جن کے پاس راشن کارڈ بھی نہیں ہے، انہیں آئندو دو ماہ تک فی فرد پانچ کلو چاول یا گیہوں اور ایک کلو چنے کی دال مفت میں دی جائے گی- حکومت اس اسکیم پر 3500 کروڑ روپے خرچ کرے گی- اس اسکیم کو نافذ کرنے کی ذمہ داری ریاستی حکومت کی ہوگی-
انہوں نے کہا کہ ملک میں ون نیشن ون راشن کارڈ اسکیم نافذ کیا جارہا ہے جس میں کسی بھی ریاست کے راشن کارڈ رکھنے والے کسی بھی دوسری ریاست میں راشن لے سکیں گے- اگست تک ملک کی 23 ریاستوں میں 67 کروڑ راشن کارڈ کو اس اسکیم میں شامل کرنے کی تیاری کی گئی ہے جو راشن کارڈ کا 83 فیصد ہیں - باقی ریاستوں میں بھی اسے 31 مارچ 2021 تک نافذ کردیا جائے گا- یہ آدھار کارڈ لنکڈ اسکیم ہے اور اس کے لئے ٹکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا-
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت مہاجر مزدوروں کے ٹرانسپورٹ کے مسئلے کا حل نکالنے کے لئے ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے اور ان کے لئے اسپیشل ریل گاڑیاں چلائی جارہی ہیں - اس پر ہونے والے خرچ کا 85 فیصد مرکزی حکومت برداشت کررہی ہے- ریاستوں کو ان کی ضرورتوں کے لحاظ سے ریل گاڑیاں دستیاب کرائی جارہی ہیں -
ریہڑی پٹری والوں کو 10ہزار روپے کا قرض ملے گا:وزیر خزانہ نے نامہ نگاروں سے کہا ہے کہ اس سے پچاس لاکھ ریہڑی پٹری والوں کو فائدہ ہوگا- ایک مہینے میں اس کو شروع کردیا جائے گا-بینک یہ قرض مہیا کرائیگی- انہوں نے بتایا کہ اس کے تحت قرض کی ڈیجیٹل ادائیگی کرنے والوں کومالی فائدہ بھی ملے گا اور ورکنگ سرمایہ میں بھی اضافہ کیا جاسکے گا-انہوں نے کہا کہ مالی منصوبہ میں پچاس ہزار روپے تک چائلڈ لون لینے والوں کو راحت دی جارہی ہے اور اس کیلئے 1500کروڑ روپے کا التزام کیاجارہا ہے- اس کے تحت مرکزی حکومت مسلسل قرض ادا کرنے والوں کو ایک برس تک سود میں دو فیصد کی راحت دے گی اور اس کی ادائیگی مرکزی حکومت کرے گی-
20لاکھ پیکیج کی دوسری قسط کے اہم نکات
٭ایسے مڈل انکم گروپ، جس کی سالانہ آمدنی 6 سے 18 لاکھ ہے، اس میں آنے والے افراد کو ہاؤزنگ لون پر کریڈیٹ لنکڈ سبسڈی اسکیم کی تاریخ مارچ 2021 تک بڑھا دی گئی- اس کا آغاز مئی 2017 میں ہوا تھا-
٭50 لاکھ ریہڑی پٹری والے تاجروں کے لئے 10 ہزار روپے کا خصوصی قرض دیا جائے گا، جس کے لئے حکومت 5 ہزار کروڑ خرچ کرے گی-
٭حکومت نے ’مدرا اسکیم‘ کے تحت 50 ہزار روپے یا اس سے کم کے مدرا لون کی ادائیگی پر تین مہینے کی رعایت فراہم کر دی- اس کے بعد 12 مہینوں تک سود میں 2 فیصد کی چھوٹ دی جائے گی-
٭مہاجر مزدوروں کے لئے سستے کرایے کے مکان کا منصوبہ، تاکہ مہاجر مزدور جہاں کام کر رہے ہیں وہاں انہیں سستے میں مکان مل سکے-
٭یکم جون سے ’ون نیشن، ون راشن‘ اسکیم کا اطلاق، اس سے کارڈ ہولڈر ملک کے کسی بھی حصہ میں راشن حاصل کر سکے گا-
٭مہاجر مزدوروں کو دو مہینے تک مفت اناج فراہم کیا جائے گا- جن کے پاس راشن کارڈ نہیں ہے انہیں بھی5/کلو گندم-چاول اور ایک کلو چنے کی دال دی جائے گی-
اس منصوبہ کے اطلاق کی ذمہ داری ریاستوں پر ہوگی-
کم از کم اجرت کا حق تمام ورکرووں کو دینے کی تیاری- تمام ملازمین کے لئے سالانہ طبی معائنہ کو لازمی کرنے کا منصوبہ- خواتین کے لئے نائٹ شفٹ میں کام کرنے پر حفاظت کی فراہمی
گھروں کی طرف لوٹ رہے مزدوروں کو منریگا کے تحت روزگار دیا جائے گا- منریگا کے تحت اجرت کو 182 سے بڑھا کر 202 روپے کیا گیا-