اورنگ آباد،9؍مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) اورنگ آباد میں جمعہ کو علی الصباح پیش آنے والے ایک دلدوز سانحہ میں 16؍ مزدور ایک مال گاڑی سے کچل کر ہلاک ہوگئے ۔ ان کا ایک ساتھی شدید زخمی ہے جبکہ بقیہ 3؍ کو معمولی چوٹیں آئی ہیں ۔ اس سانحہ نے پورے ملک کے ضمیر کو جھنجھوڑ کررکھ دیا ہےاور ایک بار پھر لاک ڈاؤن نافذ کرتے وقت مودی حکومت کی بد انتظامی اور منصوبہ بندی کے فقدان کو توجہ کا مرکز بنادیاہے۔ اپوزیشن نے اسے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی بے حسی کا نتیجہ قراردیا ہے جبکہ وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ٹویٹ کرکے 16؍ جانوں کے اتلاف پر افسوس کااظہار کیا ہے۔ ریلوے نے حادثے کی مکمل جانچ کا اعلان کیا ہے۔
بچ جانےوالوں نے کیا بتایا؟ ہلاک ہونے والے مزدور مدھیہ پردیش کے رہنے والے تھے اور جالنہ کی ایک اسٹیل فیکٹری میں کام کرتے تھے۔ لاک ڈاؤن سے پریشان ہوکر وہ اپنے گھر لوٹنا چاہتے تھے۔ اپنی مجبوریوں کے سبب انہوں نے پیدل ہی رخت سفر باندھا ،چونکہ سفرکا پاس نہیں تھا اور سڑک کے راستے سے جانے پر پولیس کے ذریعہ روکے جانے کا خطرہ تھا اسلئے انہو ں نے ٹرین کی پٹریوں پر پیدل سفر کرنے کافیصلہ کیا۔ حادثے میں بچ جانے والے اراکین نے بتایا کہ وہ شام 7؍ بجے جالنہ سے نکلے تھے۔ بدناپور تک انہوں نے سڑک کے ذریعہ سفر کیا پھر اورنگ آباد کی طرف ریل کی پٹریوں پر چلنا شروع کر دیا۔36؍ کلو میٹر کا سفر پیدل طے کرنے کے بعد جب وہ تھک کر چور ہوگئے تو آرام کرنے کیلئے پٹریوں پر ہی بیٹھ گئے اوران کی آنکھ لگ گئی۔ جب وہ محو خواب تھے تبھی ایک مال گاڑی تیزی سے آئی۔ موٹر مین نے پٹریوں پر کچھ لوگوں کو سوتا ہوا دیکھ کر بریک لگانے کی کوشش کی مگر وہ ان لوگوں کو بچا نہیں سکا۔ یہ حادثہ اورنگ آباد سے 30؍ کلومیٹر دوری پر کرماڑ میں پیش آیا ہے۔
پٹریوں پر پڑی ہوئی روٹیوں نے مجبوری بیان کی: حادثے کے درد انگیز مناظر سامنے آئےہیں ۔ مہلوکین کی لاشوں کے ٹکڑے پٹریوں پر بکھر گئے تھے جب کہ روٹی کی شکل میں جو رخت سفر وہ باندھ کر چلے تھے وہ بھی پٹریوں پر پڑی ان مزدوروں کی بے بسی اور مجبوری کو بیان کررہی تھیں ۔ مہلوکین کی عمریں 20؍ سے 35؍ سال کے درمیان ہیں ۔ اورنگ آباد کے ایس پی موکشادا پاٹل نے بتایا کہ بچ جانے والے 4؍ میں سے تین مزدوروں نے ٹرین کا شور سن کر اپنے ساتھیوں کو جگانے کی کوشش کی مگر کامیاب نہیں ہوسکے۔ یہ لوگ جالنہ سے بھساول جارہے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ بچ جانے والے 4؍ میں سے 3؍ مزدور کچھ دوری پر سورہے تھےجنہیں حادثے میں معمولی چوٹیں ہی آئی ہیں ۔ یہ لوگ لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد سےبے روزگار تھے اور کسی بھی طرح اپنے گاؤں پہنچ جانا چاہتے تھے۔ مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش سرکار نے مہلوکین کے اہل خانہ کو بالترتیب 10؍ لاکھ اور 15؍ لاکھ روپے کی عبوری راحت دینے کا اعلان کیا ہے۔