ملک میں اب بھی زندہ ہیں گوڈسے کی اولاد، مجھے مار سکتے ہیں گولی: اسد الدین اویسی
نئی دہلی،14اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)جموں و کشمیر کے مسئلے پر اپوزیشن لیڈر مودی حکومت پر حملہ آور ہیں۔اے آئی ایم سربراہ اور حیدرآباد سے ممبر پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بدھ کو مرکزی حکومت پر حملہ بولا اور جموں و کشمیر میں کرفیو لگانے کا الزام لگایا۔انہوں نے کہا کہ ایک دن مجھے بھی کوئی گولی مار دیں گے، جو گوڈسے کی اولادیں ہیں، وہ ایسا کر سکتی ہیں۔اسد الدین اویسی جموں و کشمیر کے مسئلے پر ہندوستان سرکار پر حملہ آور ہیں۔بدھ کو جب ان سے سوال پوچھا گیا کہ ان پر اس طرح کے الزامات لگ رہے ہیں کہ ان کی تقریر سے پاکستان کو مدد مل رہی ہے۔اس پر اویسی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ایک دن مجھے کوئی گولی بھی مار دے گا،مجھے یقین ہے کہ جو گوڈسے کی اولاد ہیں، وہ ایسا کر سکتے ہیں۔اسد الدین اویسی نے کہا کہ ملک میں اب بھی گوڈسے کی اولاد زندہ ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ میں ایک ایم پی ہوں لیکن اروناچل پردیش یا لکش دیپ جانے کے لئے مجھے اجازت لینی پڑتی ہے،کیا میں آسام میں زمین خرید سکتا ہوں؟۔انہوں نے کہا کہ میں ناگالینڈ، میزورم، منی پور، آسام اور ہماچل پردیش کے لوگوں سے کہتا ہوں کہ ان کے ساتھ بھی ایسا ہی ہو سکتا ہے، جو کشمیر کے ساتھ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں اس وقت ایمرجنسی جیسے حالات ہیں، وہاں نہ تو فون موجودہ ہیں اور نہ ہی لوگوں کو باہر نکلنے کی آزادی دی جا رہی ہے۔اپنے مخالفین پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ لوگ خود ملک مخالف ہیں، جو مجھے ملک مخالف کہتے ہیں۔حیدرآباد ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ نریندر مودی کے خلاف بولنا غداری نہیں ہے، کشمیر میں فورا دفعہ 144 ہٹائی جانی چاہئے۔آپ کو بتا دیں کہ جموں و کشمیر میں اب بھی دفعہ 144 نافذ ہے، یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن کے کئی لیڈر مسلسل مودی حکومت پر الزام لگا رہے ہیں۔کانگریس ممبر پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی مرکزی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کشمیر کی صورتحال صاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔