غازی آباد عدالت میں جج اور وکلاء کے درمیان تلخ کلامی، ہنگامے کے بعد پولیس کا لاٹھی چارج، وکلاء کا شدید احتجاج

Source: S.O. News Service | Published on 29th October 2024, 5:03 PM | ملکی خبریں |

غازی آباد، 29/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)غازی آباد کی ضلع عدالت میں منگل کے روز غیر معمولی ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی جب ایک ضمانت کیس کی سماعت کے دوران وکیلوں اور جج کے درمیان تلخ کلامی شدت اختیار کر گئی۔ ذرائع کے مطابق، اس کشیدہ صورتحال نے عدالت کے ماحول کو گرم کر دیا، جس کے بعد پولیس کو طلب کیا گیا۔ پولیس کے پہنچتے ہی معاملہ وکلاء اور پولیس کے مابین جھگڑے میں تبدیل ہو گیا، جس پر قابو پانے کے لیے پولیس نے وکلاء پر لاٹھی چارج کیا۔ اس واقعے میں کئی وکلاء زخمی ہو گئے، جن میں سینئر وکیل ناہر سنگھ یادو بھی شامل ہیں۔

عدالت احاطے میں کشیدہ ماحول برقرار ہے، اور وکیلوں نے اس واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ضلع جج کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وکیلوں نے احتجاج کرتے ہوئے 4 نومبر سے غیر معینہ دھرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ، وکیلوں کا کہنا ہے کہ وہ ضلع جج کے خلاف ہائی کورٹ میں شکایت درج کرائیں گے۔

رپورٹس کے مطابق، معاملہ اس وقت شروع ہوا جب جج نے ایک ملزم کو عبوری ضمانت دینے کی کوشش کی، جس پر وکلاء نے اعتراض کیا۔ وکیل ناہر سنگھ یادو کے مطابق، جج دھوکہ دہی کے ایک کیس میں ملزم کو بغیر مناسب سماعت کے ضمانت دے رہے تھے۔ اس اعتراض کے دوران نوک جھونک نے شدت اختیار کی اور صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے پولیس اور پی اے سی کو طلب کر لیا گیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر وکیلوں پر لاٹھی چارج شروع کیا، جس کے نتیجے میں سینئر وکیل ناہر سنگھ یادو اور دیگر وکلاء زخمی ہوئے۔

لاٹھی چارج کے بعد عدالت احاطے میں وکیلوں نے ہنگامی اجلاس منعقد کیا اور جج کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ وکیل ناہر سنگھ یادو نے اعلان کیا کہ وکلاء 4 نومبر سے غیر معینہ دھرنے پر بیٹھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام جج کی مبینہ جانبداری اور وکیلوں کے ساتھ روا رکھے گئے ناروا سلوک کے خلاف احتجاج کے طور پر کیا جا رہا ہے۔ وکلاء نے اعلان کیا ہے کہ اس واقعے کی تفصیلات ہائی کورٹ کو بھیجی جائیں گی تاکہ مناسب کارروائی کی جا سکے۔

واقعے کی ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں پولیس اور وکیلوں کے درمیان جھگڑے کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔ عدالت احاطے میں اب بھی بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں تاکہ مزید کسی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔

ایک نظر اس پر بھی

دہلی میں مقبرہ پر قبضہ کرنے پر سپریم کورٹ RWA پر گرم؛ پوچھا ؛ ایسا کرنے کی جرأت کیسے ہوئی؟

سپریم کورٹ نے ڈیفنس کالونی رہائشی ویلفیئر ایسوسی ایشن (RWA) کو دہلی کی تاریخی لودی دور کے مقبرہ  پر غیر قانونی قبضہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سخت الفاظ میں RWA سے سوال کیا، "آپ کو دہلی میں لودی دور کی گمٹی پر قبضہ کرنے کی جرأت کیسے ہوئی؟" عدالت نے آثار قدیمہ کے سروے آف ...

ہریانہ کی فی کس آمدنی ملک میں دوسرے نمبر پر، مگر 70 فیصد آبادی بی پی ایل فہرست میں شامل!

ہریانہ ملک کی خوشحال ریاستوں میں شمار کی جاتی ہے، جہاں فی کس آمدنی کے لحاظ سے قابل ذکر ترقی ہوئی ہے۔ یہاں کے کئی دیہی علاقے ملک کے بڑے شہری علاقوں کو بھی پیچھے چھوڑتے ہیں۔ مگر حالیہ اعداد و شمار نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ ریاست کی صارفین اور سپلائی وزارت کے ڈیٹا کے مطابق، ہریانہ ...

مرکزی حکومت کی بڑی کارروائی، جعلسازی میں ملوث 4.5 لاکھ بینک اکاؤنٹس منجمد

مرکزی حکومت نے سائبر جرائم کے بڑھتے واقعات کے پس منظر میں سخت کارروائی کرتے ہوئے تقریباً ۵ء۴؍ لاکھ ’’میول اکاؤنٹس‘‘ کو منجمد کردیا ہے۔ سائبر جرائم میں روپوں کو ٹرانسفر کرنے کیلئے ان اکاؤنٹس کا استعمال کیا جا رہا تھا۔

یوپی پی ایس سی امتحانات کے طریقہ کار پر طلبا کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج، کانگریس اور ایس پی کی سخت مذمت

یو پی پی ایس سی امتحانات میں نارملائزیشن کے خاتمے اور امتحانات کو ایک دن اور ایک پالی میں منعقد کرنے کے خلاف طلبا کا احتجاج شدت اختیار کر چکا ہے۔ الہ آباد (پریاگ راج) میں یو پی پی ایس سی کے دفتر کے باہر 20 ہزار سے زائد طلبا 25 گھنٹے سے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ احتجاج کے دوسرے دن قومی ...

سنجے راؤت کا مہاراشٹر انتخابات میں پیسہ استعمال کا الزام، مہایوتی حکومت اور الیکشن کمیشن پر سخت تنقید

مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات کے دوران سیاسی ماحول شدت اختیار کر چکا ہے اور دونوں سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر الزامات عائد کر رہی ہیں۔ اس صورتحال میں شیوسینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راؤت نے مہایوتی اتحاد پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں، جن میں الیکشن کمیشن کے کردار پر بھی سوالات ...

کیرالہ: ہندو واٹس ایپ گروپ بنانے پر آئی اے ایس افسر معطل، حکومت نے کارروائی کی ہدایت دی

پیر کے روز کیرالہ حکومت نے ایک آئی اے ایس افسر کو مبینہ طور پر ہندو واٹس ایپ گروپ بنانے کے الزام میں معطل کر دیا۔ معطل کیے گئے افسر کا نام گوپال کرشنن بتایا جا رہا ہے، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے مذہبی بنیادوں پر ایک واٹس ایپ گروپ تشکیل دیا تھا۔ اس گروپ کا نام ’ملّو ہندو ...