بنگلور کے قریب چکبالاپور میں جیلاٹن دھماکہ،6؍افراد ہلاک ،کواری کا مالک بی جے پی کارکن فرار،سی آئی ڈی جانچ کا حکم،2؍گرفتار
بنگلور23؍ فروری (ایس او نیوز) بنگلور سے قریب 60 کلو میٹر دور چکبالاپور کی ایک پتھرکی کواری میں غیر قانونی طور پرذخیرہ کئے گئے جیلاٹن کی منتقلی کے دوران دھماکہ کی وجہ سے 6/ افراد کی موت واقع ہوگئی جبکہ تین افراد زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ چکبالاپور تعلق کے ہیرے ناگویلی قریہ پیریسندرا پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیر اور منگل کی درمیانی شب قریب 12:30 بجے پیش آیا۔
بتایا جارہا ہے کہ یہ کان کنی چکبالاپور سے گڈی بنڈہ کے درمیان گڈی بنڈہ کے بی جے پی لیڈر ناگراج اور پڑوسی ریاست آندھرا پردیش کے دو افراد کی ملکیت ہیں۔ و اردات کے بعد پولیس نے اس کان کنی میں پہنچ کر معائنہ کیا ہے اور ضروری ہدایات جاری کی ہیں۔ یہ بھی اطلاعات ملی ہیں کہ اس کواری کے مالکوں کے خلاف 7 فروری کو ہی ایف آئی آر درج ہوئی ہے اور یہ تینوں لاپتہ ہیں۔
اطلاع کے مطابق پولیس کی اس ہدایت کے بعد اس کان کنی میں ذخیرہ کئے گئے جیلاٹن کو کسی قریب کے جنگلاتی علاقہ میں محفوظ کرنے یا پھینک دینے کی غرض سے لے جانے کی کوشش کی جارہی تھی مگر اسی دوران دھماکہ ہوا۔ انجینئر اوما کانت، کمپیوٹر آپریٹر گنگا دھر سمیت مرلی، ابھئی، رامو اور مہیش اس جلاٹین کو لے جارہے تھے جس کے دوران دھماکہ ہوگیا۔ ان دھماکوں کی شدت سے فوت ہونے والے افراد کے چیتھڑے اڑ گئے ہیں اور کسی کی نعش شناخت کے قابل نہیں ہے۔فوت ہونے والے افراد کا تعلق باگے پلی کے چیلور، نیپال، آندھرا پردیش اور مقامی قریہ سے ہے۔زخمی ہونے والا ایک فرد ٹا ٹا یس ڈرائیور ریاض کی حیثیت سے کی گئی ہے جس کا سرکاری اسپتال میں علاج جاری ہے۔
وزیر داخلہ بسوراج بومائی نے جائے واردات پر پہنچ کر معائنہ کیا اور اس حادثہ کے بارے میں ضلع انتظامیہ، محکمہ پولیس اور محکمہ کان کنی کے افسران سے جانکاری حاصل کی۔ اس کے بعد انہو ں نے بتایا کہ اس واقعہ کی تحقیقات سی آئی ڈی کے ذریعہ کروائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملہ میں محکمہ پولیس کے ساتھ ساتھ محکمہ ریونیو، محکمہ جنگلات اور محکمہ کان کنی کے افسران کے کام کاج کی بھی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ بومئی نے بتایا کہ اس کان کنی کے مالکوں کو گرفتار کرنے کے لئے ہدایت دی گئی ہے، بہت جلد ان سب کو گرفتار کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے ماہ شیموگہ میں اس طرح کا جوواقعہ پیش آیا تھا، اس کے بعد تمام اضلاع کے ڈی سی اور ایس پی کو غیر قانونی کان کنی روکنے اور دھماکو اشیاء کے استعمال اور ذخیرہ کرنے کے بارے میں بیداری لانے کی ہدایت دی تھی۔ بسوراج بومّئی نے کہا کہ ریاستی حکومت ضلع میں ہوئے جیلاٹن دھماکہ کے متاثرین کے اہل خانہ کو پانچ پانچ لاکھ روپے کا معاوضہ دے گی۔
اعلیٰ سطحی جانچ:وزیراعلیٰ بی ایس ا یڈی یورپا نے چکبالاپور دھماکہ کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم جاری کیا ہے۔کرناٹک کے چکبالاپورضلع میں پتھر کی ایک کان میں رکھی جیلاٹن کی راڈوں میں دھماکہ کے سبب چھ افرادکی موت ہوگئی اور تین دیگر زخمی ہوگئے۔پولیس نے منگل کو بتایا کہ کچھ لوگ جیلاٹن کی راڈوں کو تباہ کرنے کی کوشش کررہے تھے، تبھی اس میں دھماکہ ہوگیا۔ وزیراعظم نریندرمودی نے واقعہ پر اظہارغم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دھماکہ کے سبب لوگوں کی موت سے دکھی ہیں اور غمزدہ اہل خانہ کے تئیں اپنی تعزیت کا اظہارکرتے ہیں۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعاکی۔
ایڈی یورپا نے کہا:واقعہ کے لئے ذمہ دار لوگوں کے خلاف تفصیلی جانچ اورکارروائی کاحکم دیا گیا ہے۔ حالیہ دنوں، شیموگہ کے ہاناسوڈو گاؤں میں گزشتہ ماہ ہوئے دھماکہ کے اسی طرح کے ایک واقعہ کی تحقیقات جاری ہے۔ اس دھماکہ میں بھی چھ افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ وزیر صحت ڈاکٹر کے سدھاکر نے منگل کے روز بتایا کہ کرناٹک میں چکبالاپور کے ہیرینگولّی گاؤں کے پاس جیلاٹن چھڑوں میں ہوئے دھماکے کی بابت پولیس نے دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔ جائے وقوعہ پر پہنچے ضلع کے انچارج وزیر اس دھماکے کی تفتیش کے حوالے سے وزیراعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کے ساتھ فون کے ذریعے رابطے میں ہیں۔ ڈاکٹر سدھاکر نے بتایا کہ اس معاملے کی مناسب ڈھنگ سے تفتیش کرکے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے افسران کو نوٹیفائی کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہااس دھماکے سے متعلق پولیس نے دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔