طالبان کے سابق امیر ملا اختر کے فرنٹ مین پر جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنانے کا مقدمہ

Source: S.O. News Service | By S O News | Published on 17th January 2021, 7:55 PM | عالمی خبریں |

کراچی، 17جنوری (آئی این ایس انڈیا)  پاکستان میں حکام نے افغان طالبان کے سابق امیر ملا منصور کے فرنٹ مین قرار دیے جانے والے افغان باشندے عمار یاسر کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر پاکستان کا جعلی شناختی کارڈ بنانے کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔

عمار یاسر ولد محمد یاسر کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ افغان طالبان کے مرکزی رہنما ملا اختر منصور کا فرنٹ مین تھا۔ پاکستان میں رہ کر اس نے ملا اختر منصور کے لیے جائیداد کی خرید و فروخت کا کاروبار کیا۔

اس دوران اس نے جعلی دستاویزات اور شناختی کارڈ کی مدد سے کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں بعض جائیدادیں خریدنے میں ملا اختر منصور کی مدد کی۔ اس کے ساتھ ساتھ ملا اختر منصور کے پراپرٹی کے کاروبار کی تمام رقوم کی منتقلی بھی عمار یاسر اور دیگر ہی کی مدد سے ممکن ہوتی تھیں۔

پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ‘ایف آئی اے’ کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ عمار یاسر نے جعلی دستاویزات کی بنیاد پر پاکستانی شہریت حاصل کی۔

کراچی میں درج مقدمے میں ایف آئی اے حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ عمار یاسر ولد محمد یاسر ایک افغان باشندہ تھا۔ جو غیر قانونی طور پر بغیر کسی سفری دستاویزات کے پاکستان میں داخل ہوا اور پھر کراچی کےعلاقے گلستان جوہر میں رہائش پذیر ہوا۔

عمار یاسر نے 2004 میں نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کراچی سے دھوکہ دہی سے پاکستان کا قومی شناختی کارڈ بنوایا۔

ایف آئی آر کے مطابق یاسر عمار کو شناختی کارڈ نمبر 3 -4668863-42201 جاری کیا گیا۔

مقدمے میں فارن ایکٹ 1946 کی دفعہ بھی شامل کی گئی ہے جس کے تحت غیر قانونی طور پر پاکستان کی حدود میں داخل ہونے والے شخص کو 5 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

کیس کے تفتیشی افسر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ رحمت اللہ ڈومکی کے مطابق کیس کی تحقیقات کے دوران غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افغان شہری کو شناختی کارڈ جاری کرنے والے نادرا افسران اور ان کے سہولت کاروں کا تعین بھی کیا جائے گا۔

حکام کے مطابق ملا اختر منصور کی مئی 2016 میں بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد عمار یاسر ملا اختر منصور کے خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ افغانستان فرار ہو گئے تھے۔ عمار یاسر کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ ان کا شمار بھی طالبان کے اہم رہنماؤں میں کیا جاتا تھا۔

ایک اور مقدمے میں سرکاری وکلا کا الزام ہے کہ ملا اختر منصور نے اپنے فرنٹ مین گل محمد، اختر محمد اور عمار یاسر کے ذریعے جعل سازی، فراڈ اور دھوکے کے ساتھ جائیدادیں خریدی تھیں جس پر ان ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مقدمہ زیر سماعت ہے۔

ایف آئی اے کی جانب سے اس کیس میں عدالت میں جمع کرائے گئے چالان کے مطابق ملا اختر منصور اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے جائیداد کی خرید و فروخت کے کاروبار سے منسلک تھے جس سے حاصل ہونے والی آمدنی کو دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جاتا رہا۔

کیس میں ملاختر منصور کے جعلی شناختی کارڈ پر پاکستان میں اکاؤنٹس کھولے جانے اور ان سے رقوم کی منتقلی کے علاوہ لائف انشورنس پالیسی حاصل کرنے کا بھی انکشاف ہوا تھا۔

دوسری جانب ملا اختر منصور کو بھی جعلی شناختی کارڈ جاری کرنے پر نادرا چمن آفس کے افسران کے خلاف نوشکی میں ایف آئی آر درج ہے جس پر تفتیش جاری ہے۔

مُلا اختر منصور کون ہیں؟

افغانستان کے علاقے قندھار سے تعلق رکھنے والے ملا اختر منصور طالبان کے اہم اور چوٹی کے رہنماؤں میں شمار ہوتے تھے اور طالبان کی سپریم کمانڈ میں ڈپٹی چیف سمیت کئی اہم عہدوں پر فائز رہے۔

طالبان دور حکومت میں وہ افغانستان کی سول ایوی ایشن اور سیاحت کے وزیر تھے۔ انہیں ملا عمر کا انتہائی قریبی ساتھی سمجھا جاتا تھا اور ملا عمر کے بعد وہی طالبان شوریٰ کے سربراہ مقرر کیے گئے تھے۔

طالبان سربراہ ملا عمر کی 2015 میں ہلاکت کے بعد ملا اختر منصور کو طالبان کا سب سے اہم ترین رہنما سمجھا جاتا تھا۔

ملا اختر منصور کو اُس وقت امریکی ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا جب وہ مئی 2016 میں اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ ایران سے پاکستان میں داخل ہوئے تھے اور مبینہ طور پر کوئٹہ کی جانب سفر کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ ملا اختر منصور کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد کے تحت دہشت گرد قرار دیا گیا تھا اور ان پر رکن ممالک میں کوئی بھی کاروبار یا دیگر معاشی سرگرمیوں میں حصہ لینے سمیت بینک اکاؤنٹس کھولنے کی ممانعت تھی۔

ایک نظر اس پر بھی

ماسکو کنسرٹ ہال حملے میں 143ہلاکتیں

روس کے دارالحکومت ماسکو میں ایک کنسرٹ ہال پر جمعہ کو ہونے والے حملے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 143 ہوگئی ہے جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہیں۔روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے ہفتے کے روز یہ اطلاع دی۔ کمیٹی نے کہا کہ ایمرجنسی سروسز ماسکو اوبلاست میں کروکس سٹی ہال، دہشت گردانہ حملے کی جگہ ...

80 ہزار افراد نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی

قابض اسرائیلی فوجوں  کی سختی کے باوجود رواں  سال رمضان کے پہلے جمعہ کو ۸۰؍ ہزار مسلمانوں   نے بیت المقدس میں  پہنچ کر نماز جمعہ ادا کی۔ قدس نیوز نیٹورک نے جو ویڈیوشیئرکئے ہیں  میں  دیکھا جاسکتاہے کہ جوق در جوق مغربی کنارہ، راملہ اور دیگر علاقوں  سے فلسطینی شہری پیدل اور بسوں ...

شہریت ترمیمی قانون پر امریکہ نے بھی اپنی تشویش ظاہر کردی

امریکہ اور نے ہندوستان کے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون پر عدم تحفظات کا اظہار کردیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ ہندوستان میں شہریت کے متنازعہ ترمیمی قانون کے نفاذ پر تشویش ہے۔ ایکٹ کے نافذ ہونے کے بعد صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی حملوں کے سبب جان گنوانے والے فلسطینیوں کی تعداد 31272 ہوئی

غزہ پٹی پر جاری اسرائیلی حملوں سے فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 31272 ہو گئی ہے۔ غزہ میں قائم وزارت صحت نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فورسز نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 88 فلسطینیوں کو قتل اور 135 دیگر کو زخمی کیا، جس سے گزشتہ اکتوبر میں اسرائیل اور حماس ...

غزہ میں امداد کیلئے قطار میں منتظر افراد کو پھر نشانہ بنایا گیا، 11 شہید

  انسانیت کی تمام حدوں  کو پار کرتے ہوئے اسرائیلی فوجوں  نے بدھ کو پھر بھکمری کے شکار ان پریشان حال لوگوں  کو نشانہ بنایا جو اپنے بچوں  کی پیٹ کی آگ بجھانے کیلئے امداد حاصل کرنے کے مقصد سے قطار میں  لگے ہوئے تھے۔ بدھ کے اس حملے میں  ۱۱؍ افراد کی شہادت کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ...

انڈونیشیا میں سیلاب اور چٹان کھسکنے سے تباہی، 19 افراد ہلاک ،متعدد زخمی

انڈونیشیا کے جزیرے سماترا میں مسلسل بارش نے سیلاب اور چٹان کھسکنے سے بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی ہے۔ اس دوران 5سے زائد گھر دب گئے۔ مکانات کے ملبے سے12 لاشیں نکالی گئیں اور 7افراد کو شدید زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا۔ ملبے سے دیگر 6 افراد کو بحفاظت نکالا گیا جبکہ5 افراد اب تک ...